انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مشرقی یروشلم میں آتش زنی کے بعد امدادی ادارے ’انرا‘ کا دفتر بند

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (فائل فوٹو)۔
UN Photo/Loey Felipe
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (فائل فوٹو)۔

مشرقی یروشلم میں آتش زنی کے بعد امدادی ادارے ’انرا‘ کا دفتر بند

امن اور سلامتی

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اپنے دفتر کو آتش زنی کے بعد عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔

'انرا' کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے سوشل میڈیا پر بتایا ہے کہ احتجاج کرنے والے انتہا پسند اسرائیلی شہریوں نے جمعرات کی شام دو مرتبہ دفتر کے احاطے میں آگ لگائی۔ اس موقع پر ادارے کے اہلکار اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کا عملہ بھی وہاں موجود تھا۔ یہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ میں اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں منگل کو بھی 'انرا' کے دفتر پر ایسا ہی پُرتشدد حملہ کیا گیا تھا۔

Tweet URL

کمشنر جنرل نے کہا ہے کہ قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے عملے اور تنصیبات کا ہمہ وقت تحفظ یقینی بنائے۔ 

عملے کی زندگی کو خطرہ

ان حملوں میں 'انرا' کے عملے کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچا تاہم آگ سے دفتر کا بیرونی حصہ متاثر ہوا جہاں ادارے کی گاڑیوں کے لیے پٹرول اور ڈیزل سٹیشن قائم ہیں۔ 

کمشنر جنرل نے بتایا ہے کہ حملے کے وقت مسلح افراد سمیت لوگوں کا ہجوم 'اقوام متحدہ کو جلا دو' کے نعرے لگا رہا تھا۔

انہوں نے اسے خوفناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اقوام متحدہ کے عملے کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہوئے۔

پرتشدد مظاہرے

فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ انہوں نے مناسب تحفظ کی فراہمی تک دفتر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی انتہا پسند گزشتہ دو ماہ سے یروشلم میں 'انرا' کے دفتر کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں جنہیں یروشلم کی شہری انتظامیہ کے ایک منتخب رکن نے ایسا کرنے کو کہا ہے۔ 

تازہ ترین حملے میں مظاہرین نے اقوام متحدہ کے عملے اور عمارتوں پر پتھر بھی برسائے جبکہ اسرائیلی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

ہراسانی، دھمکیاں اور توڑ پھوڑ

کمشنر جنرل کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے اقوام متحدہ کے عملے کو تواتر سے ہراساں کیا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ ادارے کے دفتر کو توڑا پھوڑا اور نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ کئی مواقع پر اسرائیلی انتہاپسندوں نے عملے پر اسلحہ تان کر انہیں دھمکیاں دیں۔

انہوں نے ان حملوں کے ذمہ داروں سے تفتیش کرنے اور ان کا محاسبہ یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو اس سے ایک خطرناک مثال قائم ہو جائے گی۔