انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مشرقی افریقہ میں غیر معمولی سیلابوں سے لاکھوں لوگ بے گھر

برونڈی میں بارشوں کی وجہ سے ندی نالے اُبل پڑے ہیں اور پانی ان کے کناروں سے بہہ کر شہری علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔
© UNHCR/Bernard Ntwari
برونڈی میں بارشوں کی وجہ سے ندی نالے اُبل پڑے ہیں اور پانی ان کے کناروں سے بہہ کر شہری علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔

مشرقی افریقہ میں غیر معمولی سیلابوں سے لاکھوں لوگ بے گھر

موسم اور ماحول

مشرقی افریقہ میں غیرمعمولی اور تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں برونڈی، کینیا، روانڈا، صومالیہ، ایتھوپیا اور تنزانیہ میں ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں جہاں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے متاثرین کو مدد اور تحفظ پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں۔

عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے بتایا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث سیلاب آنے اور تودے گرنے سے ان ممالک میں سڑکیں، پل اور ڈیم بھی نقصان سے دوچار ہوئے ہیں۔

Tweet URL

کئی ہفتوں سے جاری سیلاب میں مجموعی طور پر 637,000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ پانچ روز میں ہی 234,000 افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ سرکاری سطح پر اب تک ہلاکتوں سے متعلق کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیے گئے۔ 

لامحدود ہنگامی حالات

مشرقی افریقہ اور شاخ افریقہ کے لیے 'آئی او ایم' کی ریجنل ڈائریکٹر رعنا جابر نے بتایا ہے کہ متاثرہ ممالک میں بے گھر ہونے والے لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ یہ سیلاب موسمیاتی تبدیلی کی تلخ حقیقتوں کی عکاسی کرتے ہیں جس نے بہت سی جانیں لے لی ہیں اور پورے کے پورے علاقوں کو تاراج کر دیا ہے۔بدلتی موسمی کیفیات کے باعث نقل مکانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پائیدار اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

'آئی او ایم' کے مطابق، دنیا بھر میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں براعظم افریقہ کا حصہ تقریباً چار فیصد ہے تاہم یہ خطہ موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ مشرقی افریقہ اور شاخ افریقہ میں یہ اثرات اور بھی شدید ہیں جنہیں ایک دہائی سے خشک سالی اور شدید بارشوں کے متواتر سلسلوں کا سامنا ہے۔ 

مشرقی افریقہ میں امدادی اقدامات

موجودہ حالات میں 'آئی او ایم' حکومتوں اور اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر متاثرہ آبادیوں کو مدد دے رہا ہے۔ ان میں بہت سے لوگوں نے اس آفت میں اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں کو کھو دیا ہے اور اب انہیں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ درپیش ہے۔ 

'آئی او ایم' نے برونڈی میں ہنگامی پناہ کا سامان، کمبل، کھانے کے برتن، شمسی لیمپ، خواتین کے لیے صحت و صفائی کا سامان اور بنیادی ضرورت کی دیگر اشیا مہیا کی ہیں۔ ادارہ خطرات سے دوچار لوگوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے کے لیے بھی مدد فراہم کر رہا ہے۔ 

برونڈی کے ہمسایہ ملک ایتھوپیا کے ارومیا اور صومالی خطوں میں 70 ہزار سے زیادہ لوگوں کو بھی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ اسی طرح کینیا میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ 39 ہزار اور صومالیہ میں 2 لاکھ 40 ہزار لوگوں نے امداد وصول کی ہے۔ ان لوگوں کو پناہ، صحت و صفائی کا سامان، ضروری طبی نگہداشت اور نفسیاتی مدد مہیا کی گئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور نقل مکانی

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے آئندہ ماہ اقوام متحدہ کے زیرقیادت جرمنی میں ہونے والی بات چیت سے قبل 'آئی او ایم' نے واضح کیا ہے کہ ایسے مواقع پر موسمیاتی تبدیلی کے انسانی نقل و حرکت پر اثرات اور بے گھری و نقل مکانی کے مسئلے کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ 

مشرقی افریقہ کے رہنماؤں نے مہاجرت، ماحول اور 'موسمیاتی تبدیلی پر کمپالا وزارتی اعلامیے' پر دستخط کر رکھے ہیں۔ آئی او ایم کا کہنا ہے کہ اس اعلامیے کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں انسانی نقل و حرکت سے جنم لینے والے مسائل سے نمٹنا اور اس سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔ تاہم اس اعلامیے پر عملدرآمد کے لیے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں رواں برس آزربائیجان میں ہونے والی کاپ 29 جیسے مواقع پر موسمیاتی تبدیلی کے انسانی نقل و حرکت پر اثرات کو بھی زیرغور لایا جانا چاہیے۔