انسانی کہانیاں عالمی تناظر

جنگ اور بحرانوں میں امن عملی اقدامات کا تقاضہ کرتا ہے: گوتیرش

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قیام امن کے لیے ہمیں کرہ ارض اور اس کی قدرتی نعمتوں کے خلاف اپنی جنگ کو روکنا ہو گا (فائل فوٹو)۔
UN Photo/Mark Garten
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قیام امن کے لیے ہمیں کرہ ارض اور اس کی قدرتی نعمتوں کے خلاف اپنی جنگ کو روکنا ہو گا (فائل فوٹو)۔

جنگ اور بحرانوں میں امن عملی اقدامات کا تقاضہ کرتا ہے: گوتیرش

امن اور سلامتی

امن کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں تناؤ اور تنازعات کا خاتمہ کرنے کے لیے سفارت کاری، بات چیت اور تعاون کے کارآمد ذرائع سے کام لینا ہو گا۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ یہ دن ایسے موقع پر آیا ہے جب انسانوں اور زمین کو بحران کا سامنا ہے۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ جنگوں کے باعث ریکارڈ تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں، جنگلوں میں خوفناک آگ لگی ہے، سیلاب آ رہے ہیں اور درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ ’دنیا میں غربت، عدم مساوات اور ناانصافیوں کا دور دورہ ہے اور ہر جا بداعتمادی، تقسیم اور تعصب پھیلا ہے۔‘

کوئی پیچھے نہ رہے

 سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دنیا بھر میں پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب پیش رفت کی رفتار تیز کرنے اور یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کوئی پسماندہ نہ رہے۔

امسال اس دن کا موضوع یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ امن خودبخود نہیں آتا بلکہ عملی اقدامات کا نتیجہ ہوتا ہے۔

’فطرت کے ساتھ بھی امن‘

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ہمیں کرہ ارض اور اس کی قدرتی نعمتوں کے خلاف اپنی جنگ کو روکنا ہو گا۔’ہمیں ہر فرد کے انسانی حقوق اور وقار کو قائم رکھنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے جن کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی ہے کہ اس برس انسانی حقوق کے اعلامیے کی منظوری کو 75 برس ہو گئے ہیں۔‘

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں ان لاکھوں لوگوں کی خاطر عملی اقدامات اٹھانا ہیں جو جنگ کی ہولناکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ’امن انسانیت کے لیے اعلیٰ مقصد ہی نہیں بلکہ یہ عملی اقدامات کی پکار بھی ہے۔ آئیے تمام لوگوں کے لیے امن کے قیام، اسے آگے بڑھانے اور اسے قائم رکھنے کا عہد کریں۔‘