انسانی کہانیاں عالمی تناظر

وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن

وائنسٹین کو 100 سے زیادہ خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کے الزامات میں 23 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔
© Unsplash/Mihai Surdu
وائنسٹین کو 100 سے زیادہ خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کے الزامات میں 23 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔

وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن

خواتین

انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے امریکی عدالت کی جانب سے ہالی وڈ کے فلم پروڈیوسر ہاروے وائنسٹین کو جنسی زیادتی کے الزامات میں دی گئی سزائیں ختم کرنے پر کہا ہےکہ یہ فیصلہ جنسی تشدد کی متاثرہ خواتین کے لیے پریشان کن ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاروے وائنسٹین کے خلاف مقدمے میں متاثرہ خواتین اپنے تحفظ، روزگار اور نوکریوں کا خطرہ مول لے کر سامنے آئیں اور عدالت کو اپنی اذیت سے آگاہ کیا۔ تاہم حالیہ فیصلے سے ان کی کاوشیں اکارت جانے کا خدشہ ہے اور اس سے انصاف کے خواہاں متاثرین کا اعتماد مزید کمزور ہو جائے گا۔

Tweet URL

وائنسٹین کو 100 سے زیادہ خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کے الزامات میں 23 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ انہیں کیلی فورنیا میں جنسی زیادتی کا مجرم بھی ٹھہرایا گیا اور اس مقدمے میں ان کی 16 برس قید کی سزا برقرار ہے جس کے خلاف انہوں نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔

متاثرین کے لیے پریشانی

گزشتہ مہینے نیویارک کی کورٹ آف اپیلز نے تین کے مقابلے میں چار کی اکثریت سے وائنسٹین کی سزا ختم کر دی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ انہیں شفاف قانونی کارروائی کا حق نہیں ملا اور ایسی خواتین کو ان کے خلاف مقدمے میں گواہی کے لیے نہیں بلایا جانا چاہیے تھا جن کا نام ان پر الزامات عائد کرنے والوں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ 

کورٹ آف اپیلز نے ان کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم بھی دیا ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مقدمے کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو متاثرین کو ایک مرتبہ پھر اپنے ساتھ پیش آنے والے اذیت ناک واقعات دہرانا پڑیں گے جس سے ان کی تکالیف میں مزید اضافہ ہو گا اور انہیں غیرضروری پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ انصاف قائم کرنا ضروری ہے تاہم یہ بھی اہم ہے کہ انصاف کے نظام سے یہ پیغام نہیں جانا چاہیے کہ طاقتور عہدوں پر براجمان مردوں کو خواتین کا جنسی استحصال کرنے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔

ماہرین و خصوصی اطلاع کار

غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔