انسانی کہانیاں عالمی تناظر

بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری

بنگلہ دیش کے ایک بنیادی مرکز صحت میں دایہ ماں اور بچے کو ملیریا اور ڈینگی سے بچاؤ کے لیے مچھردانی کا استعمال سمجھا رہی ہے۔
© UNICEF/Sujan
بنگلہ دیش کے ایک بنیادی مرکز صحت میں دایہ ماں اور بچے کو ملیریا اور ڈینگی سے بچاؤ کے لیے مچھردانی کا استعمال سمجھا رہی ہے۔

بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری

صحت

بنگلہ دیش میں حکومت نے گرمی کی شدت میں اضافے سے پھیلنے والی بیماریوں اور قبل از وقت پیدائش میں اضافے کو روکنے کے لیے یونیسف کے تعاون سے خصوصی رہنمائی جاری کی ہے۔

اس رہنمائی کا مقصد خاص طور پر بچوں اور حاملہ خواتین کی زندگی کو تحفظ دینا ہے جن پر موسمیاتی تبدیلی کہیں زیادہ شدت سے اثرانداز ہو سکتی ہے۔

Tweet URL

اس حوالے سے بنگلہ دیش کے محکمہ صحت کو 2021 میں یونیسف کے شروع کردہ عالمگیر پروگرام 'صحت مند ماحول، صحت مند بچے' کا تعاون حاصل ہے۔ اس رہنمائی میں شدید موسمی کیفیات سے غیرمحفوظ آبادیوں کو تحفظ دینے کے لیے بنیادی سطح پر طبی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ یہ رہنمائی صحت اور دیگر شعبوں کے ماہرین کے تعاون سے وضع کی گئی ہے جنہوں نے گرمی کے باعث صحت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے جامع طریقہ ہائے کار تجویز کیے ہیں۔

قبل از وقت پیدائش

یونیسف کے مطابق ان خطرات میں درجہ حرارت میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے نتیجے میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں پانچ فیصد اور شدید گرمی کے ادوار میں 16 فیصد تک اضافہ بھی شامل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گرمی جس قدر شدید ہو گی، بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ بھی اسی قدر بڑھ جائے گا۔ 

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں قبل از وقت پیدائش کی شرح 16.2 فیصد ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

یونیسف کی ہدایات

حکومت کی جاری کردہ رہنما ہدایات میں گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے یونیسف کی درج ذیل سفارشات بھی شامل ہیں: 

  • گرمی کی شدت سے آگاہ رہیں اور جسم کو تحفظ دیں
  • شدید گرمی کے جسمانی اثرات کی باآسانی نشاندہی یقینی بنائیں 
  • خود کو اور اپنے اردگرد لوگوں کو گرمی سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں 
  • اگر کسی فرد میں گرمی کی شدت کے سنگین اثرات ظاہر ہوں تو اسے طبی مرکز میں لے جائیں

ان ہدایات کا مقصد گرمی سے بچنے کے طبی اقدامات کے بارے میں عوامی آگاہی اور ان اقدامات میں لوگوں کی شرکت کو بڑھانا ہے۔حکومت ان ہدایات کو اپنی وزارتوں، ذرائع ابلاغ اور نچلی سطح پر کام کرنے والی تنظیموں کے ذریعے بڑے پیمانے پر پھیلائے گی تاکہ لوگ شدید گرمی کے طبی نقصانات سے آگاہ رہیں اور ان سے بچ سکیں۔