انسانی کہانیاں عالمی تناظر

فلسطینی سرجن کی اسرائیلی حراست میں ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے اہلکار اسرائیلی قبضہ ختم ہونے کے بعد الشفاء ہسپتال میں ہونے والی تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
WHO
اقوام متحدہ کے اہلکار اسرائیلی قبضہ ختم ہونے کے بعد الشفاء ہسپتال میں ہونے والی تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

فلسطینی سرجن کی اسرائیلی حراست میں ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ

انسانی حقوق

صحت کے انسانی حق پر اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار لالینگ موفکینگ نے ایک معروف فلسطینی آرتھوپیڈک سرجن کی اسرائیلی حراست میں ہلاکت کو ہولناک قرار دیتے ہوئے اس واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاع کار کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عدنان البرش کو علاج کا فریضہ انجام دیتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔ وہ گزشتہ چار ماہ سے قید میں تھے اور اپنے مریضوں کی زندگی اور صحت کے حق کا تحفظ کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔

Tweet URL

50 سالہ ڈاکٹر البرش غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں شعبہ آرتھوپیڈک کے سربراہ تھے۔ انہیں 18 دسمبر 2023 کو شمالی غزہ کے الاعودہ ہسپتال میں دیگر ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ان کی صحت بہتر تھی اور وہ معمول کے مطابق اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ان کی ہلاکت 19 اپریل 2024 کو مغربی کنارے کی اوفر جیل میں ہوئی۔ اسرائیلی حکام نے تاحال ان کی لاش واپس نہیں کی۔

طبی کارکنوں کی ہلاکت

موفوکینگ نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق ڈاکٹر عدنان کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نشان ان کے جسم پر بھی پائے گئے ہیں۔ اسرائیلی حکام کی حراست میں تشدد سے ہلاکت سنگین معاملہ ہے جس کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ میں ڈاکٹروں کی ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔ علاقے کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد کم از کم 493 طبی کارکنوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔ ان میں ڈاکٹر، نرسیں، معاون طبی عملہ اور شعبہ صحت کے دیگر اہلکار شامل ہیں جبکہ بہت سے لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ اس جنگ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک 214 طبی کارکنوں کو دوران ڈیوٹی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ 

اطلاع کار کا کہنا ہے کہ طبی کارکنوں کی گرفتاریاں اور ہلاکتیں جنگ کا جائز حربہ نہیں ہیں۔ انہیں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے وقت ہر طرح کے حملوں سے تحفظ ملنا چاہیے۔ 

انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل تمام طبی کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرے اور ان کی گرفتاریوں اور ہلاکتوں کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات یقینی بنائے۔

ماہرین و خصوصی اطلاع کار

غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔