انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انڈونیشیا پناہ گزینوں کا تحفظ یقینی بنائے: یو این ایچ سی آر

انڈونیشیا کے دارالخلافہ جکارتہ کا ایک فضائی منظر۔
Unsplash/Appai
انڈونیشیا کے دارالخلافہ جکارتہ کا ایک فضائی منظر۔

انڈونیشیا پناہ گزینوں کا تحفظ یقینی بنائے: یو این ایچ سی آر

مہاجرین اور پناہ گزین

اقوام متحدہ نے انڈونیشیا میں روہنگیا پناہ گزینوں کے خلاف حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا تحفظ یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

انڈونیشیا کے علاقے بندا آچے میں بدھ کو سینکڑوں لوگوں نے ایک عمارت کے تہہ خانے میں دھاوا بول دیا تھا جہاں بہت سے روہنگیا افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔

Tweet URL

حملے میں ملوث افراد نے پولیس کی قائم کردہ رکاوٹیں توڑ ڈالیں اور 137 پناہ گزینوں کو دو ٹرکوں میں بھر کر شہر میں کسی دوسرے مقام پر لے گئے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد پناہ گزین شدید صدمے اور پریشانی سے دوچار ہیں۔

روہنگیا افراد کا تعلق میانمار سے ہے جنہوں نے وہاں خود پر ہونے والے مظالم سے جان بچا کر متعدد ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔ ان کی اکثریت مسلمان ہے جبکہ میانمار میں بدھ مت کے پیروکار اکثریت میں ہیں۔ تقریباً دس لاکھ روہنگیا بنگلہ دیش میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔ حالیہ دنوں ایک ہزار سے زیادہ روہنگیا کشتیوں کے ذریعے انڈونیشیا آئے تھے۔

تحفظ کا مطالبہ

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ غیرمحفوظ روہنگیا پناہ گزینوں کی رہائش گاہ پر ہجوم کا حملہ سنگین خدشات کا باعث ہے

ادارے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے مغوی پناہ گزینوں کی خیریت کے بارے میں سنگین تشویش ہے۔ بیان میں قانون نافذ کرنے والے مقامی اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مایوس افراد اور امدادی عملے کا تحفط یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔ 

پناہ گزین مخالف مہم

'یو این ایچ سی آر' کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کوئی منفرد واقعہ نہیں بلکہ پناہ گزینوں کے خلاف غلط و گمراہ کن اطلاعات اور اظہار نفرت کی منظم آن لائن مہم کا نتیجہ ہے۔ علاوہ ازیں، یہ واقعہ سمندر میں بے یارومددگار لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے انڈونیشیا کے اقدامات کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی ہے۔ 

ادارے نے عام لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر حکام، مقامی لوگوں، پناہ گزینوں اور امدادی کارکنوں کے خلاف ایسی منظم آن لائن مہموں سے آگاہ رہیں۔ ایسے اقدامات کا مقصد نفرت پھیلانا اور زندگیوں کو خطرے سے دوچار کرنا ہے۔ 

'یو این ایچ سی آر' نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ آن لائن پوسٹ کی جانے والی اطلاعات کی تصدیق ضرور کریں۔ ایسی بیشتر اطلاعات غلط ہوتی ہیں۔ انہیں مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصاویر کے ذریعے توڑ موڑ کر پیش کیا جا رہا ہے اور 'بوٹ اکاؤنٹس' کے ذریعے نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔