انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کووڈ۔19 وباء کے تجربے سے سبق سیکھنے کی ضرورت، یو این چیف

انڈونیشیا میں ایک طبی کارکن انفیکشن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے۔
© Unsplash/Viki Mohamad
انڈونیشیا میں ایک طبی کارکن انفیکشن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے۔

کووڈ۔19 وباء کے تجربے سے سبق سیکھنے کی ضرورت، یو این چیف

صحت

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا کو مستقبل کی وباؤں کے مقابلے کی تیاری کرنا ہو گی اور اس کے لیے کووڈ۔19 سے حاصل کردہ اسباق پر عمل کرنا ضروری ہے۔

'وباؤں کی روک تھام اور ان کے مقابلے کی تیاری کے عالمی دن' پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 نے دنیا بھر میں کروڑوں زندگیوں کو متاثر کیا۔ یہ وبا لاکھوں اموات کا سبب بنی اور اس نے انسانیت کو تباہ کن نقصان پہنچایا۔ 

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ کووڈ۔19 سے دور رس معاشی نقصان ہوا ہے۔ اس نے طبی نظام کمزور کر دیے ہیں۔ وبا کے دوران معمول کے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہنے والے لاکھوں بچوں کی صحت اور زندگی خطرے میں ہے۔

تین سال تک غیرمعمولی عالمگیر کوششوں کے بعد 5 مئی 2023 کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا تھا کہ اب کووڈ۔19 صحت عامہ کے لیے ہنگامی نوعیت کا خطرہ نہیں رہی۔ تاہم ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے یہ مت سمجھا جائے کہ دنیا اس سے پوری طرح محفوظ ہو گئی ہے۔ 

اسباق جو حاصل ہوئے

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آئندہ کسی وبا سے نمٹنے کی بہتر تیاری ہونی چاہیے۔ تاہم دنیا اب تک اس مقصد کے لیے خود کو تیار نہیں کر سکی۔ اسے یہ تیاری کرنا اور کووڈ۔19 کے دوران حاصل کردہ اسباق پر عمل کرنا ہو گا۔

کووڈ۔19 کے خلاف پہلی ویکسین کی تیاری سے تین برس کے بعد بھی اربوں لوگ اس بیماری کے سامنے غیرمحفوظ ہیں۔ ان کی بڑی اکثریت ترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے 'ڈبلیو ایچ او' کے اختیار اور مالی وسائل کو مضبوط ہونا چاہیے۔ وبا کے دوران امیر ممالک کی جانب سے طبی سازوسامان ذخیرہ کرنے اور اسے اپنے قبضے میں رکھنے جیسے اخلاقی و طبی المیے کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔ دنیا کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ ہر ایک کو بیماری کی تشخیص، علاج اور ویکسین تک رسائی ہو۔ 

مشترکہ کاوشیں

انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ مستقبل کا راستہ عالمگیر تعاون سے ہی کھلے گا۔ دنیا کو وائرس کی نگرانی بہتر بنانے، طبی نظام مضبوط کرنے اور سبھی کو طبی خدمات تک یقینی رسائی دینے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔اس ضمن میں اب تک ہونے والی کاوشوں کا مثبت نتیجہ برآمد ہو رہا ہے۔ 

انہوں نے وباؤں کی روک تھام، ان سے نمٹنے کی تیاری اور ان کے خلاف اقدامات کے لیے ستمبر میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کا حوالہ دیا۔ اس اجلاس میں ایک مضبوط سیاسی اعلامیہ سامنے آیا جس سے وباؤں کے خلاف عالمی معاہدے کے لیے جاری بات چیت میں مدد ملی رہی ہے۔ 

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اپنی نوعیت کے اس پہلے عالمی معاہدے کا مقصد وباؤں سے نمٹنے میں تعاون اور مساوات کو بہتر بنانا ہے۔ اس معاہدے کی بدولت دنیا کو مزید محفوظ اور صحت مند بنانے میں مدد ملے گی جہاں کسی بھی بیماری پر قابو پانے کے لیے عالمگیر اقدامات کا نظام ہو گا۔

انتونیو گوتیرش نے ممالک پر زور دیا کہ وہ مساوات پر مبنی ایک مضبوط اور جامع معاہدہ کریں۔ دنیا کو آئندہ وباؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا اور سبھی کے لیے ایک منصفانہ اور صحت مند مستقبل تشکیل دینا ہے۔