انسانی کہانیاں عالمی تناظر

گوتیرش کا افریقہ کو قابل تجدید توانائی کا ’سپر پاور‘ دیکھنے کا خواب

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں افریقی موسمیاتی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں افریقی موسمیاتی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔

گوتیرش کا افریقہ کو قابل تجدید توانائی کا ’سپر پاور‘ دیکھنے کا خواب

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہےکہ افریقہ بھر میں ناانصافی کی آگ امیدوں اور امکانات کو بھسم کیے دیتی ہے جبکہ دنیا کو موسمیاتی بحران کا سامنا ہے اور یہ براعظم عالمی حدت کے بعض بدترین اثرات جھیل رہا ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یہ بات کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں افریقی موسمیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

Tweet URL

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ براعظم افریقہ میں شدید گرمی، تُند سیلابوں اور تباہ کن خشک سالی سے لاکھوں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ان عوامل کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اس براعظم کا حصہ چار فیصد سے بھی کم ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ ترقی پر مرتب ہونے والے بدترین اثرات بڑھتی ہوئی بھوک اور نقل مکانی سمیت ہر انداز میں سامنے آ رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی پر وسیع اقدامات درکار

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ موسمیاتی ابتری کے ہوتے ہوئے بھی بدترین حالات سے بچنا ممکن ہے تاہم اس کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات میں بہت بڑا اضافہ درکار ہو گا۔ 

گرین ہاؤس گیسیں خارج کرنے والے سب سے بڑے ممالک کے زیرقیادت تمام ملکوں کو موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے حوالے سے موسمیاتی یکجہتی کے معاہدے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات کی رفتار بڑھانے کے ایجنڈے کی مطابقت سے بہت بڑے عزم کی ضرورت ہے۔ 

انہوں ںے اس ہفتے دہلی میں اجلاس کرنے والے جی20 ترقی یافتہ ممالک سے کہا کہ وہ اس معاملے میں ذمہ داری لیں اور 2040 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے حوالے سے نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے یا اس کے قریب پہنچنے کا عہد کریں۔ 

اس کے بعد انہوں ںے خاص طور پر افریقہ میں قابل تجدید اور سستی توانائی سے متعلق اہداف تک رسائی کے لیے 'موسمیاتی انصاف' قائم کرنے کے لیے کہا۔ اس کا مطلب نقصان اور تباہی کے ازالے کے لیے طے شدہ فنڈ کو فعال کرنا، دنیا بھر میں قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے بروقت آگاہی کے نظام کی دستیابی ممکن بنانا اور عالمی مالیاتی نظام کی سمت درست کرنا ہے۔ 

قابل تجدید توانائی کی قیادت کا امکان

افریقہ قابل تجدید توانائی کے لیے درکار وسائل سے مالا مال ہے جن سے تاحال فائدہ نہیں اٹھایا گیا اور یہ براعظم قابل تجدید توانائی اور 'ماحول دوست ترقی' میں عالمی رہنما بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 

دنیا میں شمسی توانائی، برقی گاڑیوں اور بیٹری کی توانائی کے لیے درکار تقریباً ایک تہائی معدنی وسائل یہیں پائے جاتے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ افریقہ کے تمام لوگوں کو واقعتاً فائدہ پہنچانے کے لیے ترسیلی نظام کی ہر کڑی میں ان اہم معدنیات کی پیداوار اور تجارت پائیدار، شفاف اور منصفانہ ہونی چاہیے۔

سیکرٹری جنرل نے شاخِ افریقہ کے خطے کا حوالہ دیا جہاں 85 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے حاصل ہوتی ہے۔ اپنی تقریباً تمام تر توانائی ماحول دوست اور پائیدار ذرائع سے حاصل کرتا ہے۔ 

اس کے علاوہ ہوائی اور شمسی توانائی کے منصوبے پہلے ہی مصر، الجزائر، تیونس، مراکش اور جنوبی سوڈان کو بجلی کے حصول میں مدد دے رہے ہیں۔ 

انہوں ںے قابل تجدید توانائی کا حقیقی افریقی اتحاد قائم کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ 

افریقی معجزہ 

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ قابل تجدید توانائی افریقی معجزہ ہو سکتی ہے لیکن ہمیں اسے ممکن بنانا ہو گا۔ ہم سب کو افریقہ کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ وہ اس شعبے میں بڑی طاقت بن سکے۔ 

انتونیو گوتیرش نے کینیا اور افریقی یونین کمیشن کی میزبانی میں ہونے والی افریقی رہنماؤں اور متعلقہ فریقین کی کانفرنس کو بتایا کہ انہیں یقین ہے یہ براعظم آنے والے وقت میں قابل تجدید توانائی کے حوالے سے مرکزی اہمیت پا سکتا ہے۔ 

انہوں نے کہا، وقت آ گیا ہے کہ تمام ممالک اس دنیا کی صورت میں اپنے واحد گھر کی حفاظت کے لیے متحد ہوں۔ آئیے موسمیاتی انصاف مہیا کریں جس کا افریقہ کے لوگ، دنیا اور ہماری مشترکہ زمین تقاضا کرتے ہیں اور جس کے وہ حق دار ہیں۔ 

سیکرٹری جنرل نے اپنی تقریر سے قبل نیروبی میں پریس کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ان ناانصافیوں کو ختم کرنے کا وقت ہے جو براعظم کو ترقی سے روکتی ہیں۔ انہوں نے ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے افریقہ کے رہنماؤں اور افریقن یونین جیسے اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کا وعدہ کیا۔