انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین جنگ کے فوری خاتمے کی قرارداد منظور

قراراداد کے حق 141 ممالک نے جبکہ سات  نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔
UN Photo/Loey Felipe
قراراداد کے حق 141 ممالک نے جبکہ سات نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین جنگ کے فوری خاتمے کی قرارداد منظور

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے کہا ہے اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی مطابقت سے فوری طور پر اپنی فوج ملک سے واپس بلائے۔

اس جنگ کو دوسرا سال شروع ہونے سے چند ہی گھنٹے پہلے عالمی ادارے نے اپنے گیارہویں خصوصی ہنگامی اجلاس میں ایک نئی قرارداد منظور کی ہے جس میں جنگ ختم کرنے کے کے لیے کہا گیا ہے۔

Tweet URL

141 ممالک نے اس قراراداد کے حق میں جبکہ سات ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا جن میں بیلارس، جمہوریہ کوریا، اریٹریا، مالی، نکارا گوا، روس اور شام شامل ہیں۔ چین، انڈیا اور پاکستان سمیت 32 ممالک رائے شماری کے موقع پر غیر حاضر تھے۔ 

11 پیرا گراف پر مشتمل قرارداد میں جنرل اسمبلی نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ روس ''فوری، مکمل اور غیرمشروط طورپر اپنی افواج کو یوکرین کے علاقے سے واپس بلائے اور مخاصمت ختم کی جائے۔''

جنگ کے 'عالمگیر اثرات' سے نمٹنے کا مطالبہ

اس قرارداد کے ذریعے اسمبلی نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ غذائی تحفظ، توانائی، مالیات، ماحولیات اور جوہری سلامتی و تحفظ پر اس جنگ کے عالمگیر اثرات سے نمٹنے کے لیے یکجہتی کے جذبے کے تحت تعاون کریں۔ پائیدار امن کے اہتمام کے لیے ان حقائق کو مدنطر رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسمبلی نے تمام ممالک سے یہ بھی کہا کہ وہ ان اثرات سے نمٹنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی کوششوں میں تعاون کریں۔

بدھ کو ہونے والے اجلاس کے آغاز میں اس قرارداد پر بحث ہوئی جس میں جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی کا کہنا تھا کہ پورا سال اسمبلی کے 193 ارکان، سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری ''اس جنگ کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے کا متواتر اور کھل کر مطالبہ کرتے رہے ہیں۔''

تمام متاثرین کے لیے انصاف

اسمبلی نے یوکرین کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں اور سمندری حدود میں اس کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے ساتھ اپنی وابستگی کی دوبارہ توثیق بھی کی۔

قرارادد میں یہ یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت یوکرین میں انتہائی سنگین جرائم کی ذیل میں آنے والے اقدامات کی آزاد قومی یا بین الاقوامی تحقیقات اور قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے تاکہ تمام متاثرین کو انصاف ملے اور مستقبل میں ایسے جرائم کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

مسترد شدہ تجاویز

جمعرات کو عالمی ادارے نے بیلارس کی جانب سے قرارداد میں تجویز کی جانے والی دو ترامیم کو مسترد بھی کیا۔ پہلی تجویز  کے مطابق قرارداد کی متعدد شرائط کو تبدیل کیا جانا تھا اور دوسری کے تحت اسمبلی کو رکن ممالک سے کہنا تھا کہ وہ دوسری باتوں کے علاوہ جنگ زدہ علاقے میں ہتھیار بھیجنے سے باز رہیں۔