انسانی کہانیاں عالمی تناظر

فلٹر کریں

تازہ خبریں

ڈبلیو ایف پی کی طرف سے ملنے والی مالی اعانت سے کاکس بازار میں پناہ لیے ہوئے بیشتر روہنگیاؤں کے چولہے جلتے ہیں۔
© WFP/Sayed Asif Mahmud

بنگلہ دیش میں پناہ لیے روہنگیاؤں کے خوراک الاؤنس میں اضافہ

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بنگلہ دیش کے علاقے کاکس بازار کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کے ماہانہ خوراک الاؤنس کو دس امریکی ڈالر سے بڑھا کر گیارہ ڈالر کر دیا ہے۔

پاکستان میں طبی مراکز کو ان کی ضروریات کے مطابق بجلی میسر ہو تو 2030 تک بچوں اور بڑوں کی ایک لاکھ 75 ہزار اموات کو روکا جا سکتا ہے۔
© UNICEF/Giacomo Pirozzi

پاکستان: بجلی کی بلا تعطل فراہمی ہزاروں جانیں بچا سکتی ہے، یونیسف

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی ہر جگہ، ہر وقت اور بلا رکاوٹ فراہمی سے ہر سال 175,000 اموات پر قابو پایا جا سکتا ہے جبکہ اس سے ملکی معیشت کو 2.3 ارب ڈالر کافائدہ پہنچے گا۔

غزہ میں ساحلی راستے سے پہنچنے والی انسانی امداد میں توانائی سے بھرپور بسکٹ بھی شامل ہیں جن کا ڈبہ یہ فلسطینی خاندان وصول کر کے لا رہا ہے۔
© WFP/Jaber Badwan

غزہ: امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں بچوں میں فاقہ کشی کا سبب

اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے اسرائیل پر انسانی امداد کی محفوظ فراہمی کے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں خوراک کی قلت کے باعث بچے فاقوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔

کانفرنس میں آئی ٹی یو کی سیکرٹری جنرل ڈورین بوگڈان۔مارٹن کا استقبال فٹ بال کھیلتے روبوٹوں نے کیا۔
UN News/Anton Uspensky

اے آئی کی انقلابی صلاحتیں پائیدار ترقی میں کارآمد، گوتیرش

بین الااقوامی ٹیلی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) کے زیراہتمام مصنوعی ذہانت کے مفید استعمال پر سالانہ کانفرنس جنیوا میں شروع ہو گئی ہے جس میں دنیا بھر سے ہزاروں شرکا اس ٹیکنالوجی سے وابستہ امیدوں اور خدشات پر گفت و شنید کر رہے ہیں۔

غرب الہند کے ملک اینٹیگوا اینڈ باربوڈا میں چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک (ایس آئی ڈی ایس) کی چوتھی کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں اقوام متحدہ کی نائب سربراہ امینہ محمد (بائیں سے دوسرے نمبر پر) بھی شریک ہیں۔
UN News/Matt Wells

سڈز 4 کانفرنس: مستحکم خوشحالی کے نئے لائحہ عمل پر اتفاق

چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کی بین الاقوامی کانفرنس میں مستحکم خوشحالی کے حصول کی خاطر ایک نیا لائحہ عمل منظور کر لیا گیا ہے جس سے ناصرف ان ممالک بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔

ماہرین کے مطابق اگر موجودہ رجحانات جاری رہتے ہیں تو مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ٹیکنالوجی اور خدمات میں متنوع صنفی اور نسلی نقطہ نظر کی کمی برقرا رہے گی۔
© ITU/D.Woldu

جانیے کہ کیا مصنوعی ذہانت بھی صنفی عدم مساوات کا شکار ہے؟

اگرچہ دنیا بھر میں خواتین کی انٹرنیٹ تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے لیکن کم آمدنی والے ممالک میں صرف 20 فیصد خواتین کو ہی انٹرنیٹ میسر ہے۔ صنفی ڈیجیٹل تقسیم سے معلومات کا خلا پیدا ہوتا ہے جسے مصنوعی ذہانت میں صنفی تعصب کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

جنوبی غزہ کے ایک فیلڈ ہسپتال میں پانی اور خوراک کی شدید کمی کے شکار مریضوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
© WHO

غزہ: طبی عملے کو ضروری سامان کی کمیابی میں مشکلات کا سامنا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے باقی ماندہ ہسپتالوں میں اہم طبی سازوسامان تیزی سے ختم ہو رہا ہے اور فوری مدد نہ پہنچی تو بڑی تعداد میں زخمیوں اور بیمار لوگوں کا علاج ممکن نہیں رہے گا۔