انسانی کہانیاں عالمی تناظر

امدادی کٹوتیاں

خواتین کے حقوق کی تنظیمیں تشدد کے خلاف جدوجہد میں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں لیکن انہیں اب انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔
UN Women/Sultan Mahmud Mukut

امدادی کٹوتیاں: حقوق خواتین کی غیر سرکاری تنظیموں کو وجودی خطرہ

حالیہ عرصہ میں کئی حکومتوں کی جانب سے فراہم کردہ مالی وسائل میں کمی آنے سے خواتین اور لڑکیوں کو لاحق خطرات بڑھ گئے ہیں جبکہ انہیں تحفظ دینے والی غیرسرکاری تنظیموں کا وجود خطرے میں ہے۔

بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے یونیسف کی مدد سے چلنے والے سکول میں طالبات زیرتعلیم ہیں۔
© UNICEF/UNI416391

سکڑتے امدادی وسائل سے روہنگیا پناہ گزین بچوں کی تعلیم کو خطرہ لاحق

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین بچوں کی مدد کے لیے برسوں کی پیشرفت خطرے سے دوچار ہے اور امدادی مالی وسائل کی شدید قلت کے باعث ان کے سکول، نوجوانوں کے تربیتی مراکز اور تحفظ کے پروگرام بند ہو رہے ہیں۔

افغانستان ان چھ علاقوں میں شامل ہیں جہاں لوگوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
© WFP/Rana Deraz

امدادی کٹوتیاں: 14 کروڑ لوگوں کو فاقوں کا سامنا، ڈبلیو ایف پی

عالمی ادارۂ خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک دنیا بھر میں 14 کروڑ لوگوں کو شدید بھوک کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ انسانی امداد میں کمی کے باعث چھ بحران زدہ علاقوں میں خوراک پہنچانے کے لیے اس کی کارروائیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

صومالیہ کے جوبالن کیمپ میں ملک کے اندر بے گھر ہونے والا ایک خاندان۔
© WFP/Arete/Mahad Said

امدادی کٹوتیاں: صومالیہ میں لاکھوں لوگوں کو بھوک کا سامنا، ڈبلیو ایف پی

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ صومالیہ میں لاکھوں افراد کو بھوک اور غذائی قلت کے بدترین خطرے کا سامنا ہے جبکہ امدادی وسائل کی کمی کے سبب ادارہ ہنگامی غذائی امداد میں کٹوتی پر مجبورہے۔

گزشتہ اتوار کو افغانستان کے مشرقی صوبوں ننگرہار، لغمان، نورستان اور کنڑ میں آنے والے 6.0 شدت کے زلزلے اور اس کے ثانوی جھٹکوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
© IOM

افغانستان زلزلہ تباہی سے امدادی کٹوتیوں کے اثرات عیاں، ٹام فلیچر

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ افغانستان میں زلزلے سے ہونے والی تباہی اور شدید انسانی بحران نے واضح کر دیا ہے کہ امدادی مالی وسائل میں کٹوتیوں کے سنگین منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

نائیجریا میں ایک ماں غذائی قلت کا شکار اپنے بچے کو طبی معائنہ کے لیے ایک مرکز صحت لائی ہوئی ہے۔
© UNOCHA/Adedeji Ademigbuji

امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور

امدادی وسائل کی شدید قلت کے باعث عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے نائجیریا میں تشدد اور بھوک کی لپیٹ میں آئے شمال مشرقی علاقے میں 13 لاکھ لوگوں کے لیے ہنگامی غذائی مدد کی فراہمی معطل کر دی ہے۔

ایک سوڈانی پناہ گزین خاندان کی غذائی قلت کا شکار ایک بچی۔
© UNICEF/Mohammed Jamal

سوڈان خانہ جنگی: امدادی کٹوتیاں پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافے کا سبب

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے بتایا ہے کہ امدادی مالی وسائل میں کمی کے باعث سوڈان کے پناہ گزینوں کی بڑی تعداد ضروری مدد اور تحفظ سے محروم ہو گئی ہے جو جنگ سے جان بچا کر ہمسایہ ممالک میں مقیم ہیں۔ 

یمن میں ایک خاتون اپنی دس ماہ کی بچی جو غذا اور نشوونما میں کمی کا شکار ہے کے طبی معائنہ کی منتظر ہے۔
© UNICEF/Saleh Hayyan

دنیا کو شعبہ صحت میں شدید مالی بحران کا سامنا، ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو طبی مالیات کے حوالے سے ہنگامی صورتحال درپیش ہے۔ امیر ممالک کی جانب سے امدادی وسائل میں بڑے پیمانے پر کمی کے نتیجے میں بین الاقوامی امداد کا شعبہ اور دنیا بھر کے طبی نظام سنگین مشکلات سے دوچار ہیں۔