انسانی کہانیاں عالمی تناظر

میانمار کی سیلاب سے متاثرہ ریاستوں میں ہنگامی امدادی خدمات شروع

مون سون بارشوں سے آنے والے سیلاب سے میانمار کی پانچ ریاستیں متاثر ہوئی ہیں۔
© WFP
مون سون بارشوں سے آنے والے سیلاب سے میانمار کی پانچ ریاستیں متاثر ہوئی ہیں۔

میانمار کی سیلاب سے متاثرہ ریاستوں میں ہنگامی امدادی خدمات شروع

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے میانمار کی پانچ ریاستوں میں ایک لاکھ سے زیادہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ہنگامی امدادی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

جون کے اواخر میں شروع ہونے والی مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں میانمار کی متعدد ریاستوں میں شدید سیلاب آ گیا ہے جس سے تقریباً دو لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ان میں بہت سے ایسے ہیں جنہیں عارضی طور پر نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔

'ڈبلیو ایف پی' کی جانب سے جاری کردہ سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق 6 اگست تک سیلاب زدہ علاقوں میں تقریباً 855,000 لوگ موجود تھے۔

میانمار میں 'ڈبلیو ایف پی' کے نمائندے پاؤلو میٹی نے کہا ہے کہ یہ سیلاب ایسے وقت آیا ہے جب ملک میں غذائی عدم تحفظ کی صورتحال ہنگامی درجے کو چھو رہی ہے۔ ملک بھر میں ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ سیلاب نے ان کی بدحالی میں اور بھی اضافہ کر دیا ہے۔

اس وقت 'ڈبلیو ایف پی' کی امدادی ٹیمیں باگو،کاچن، کیئن، ماگوے اور ساگینگ ریاستوں میں سیلاب سے متاثرہ کم از کم ایک لاکھ 20 ہزار لوگوں کو ضروری مدد فراہم کر رہی ہیں۔ ادارے کی جانب سے ان علاقوں میں لوگوں کو دی جانے والی مدد میں نقد رقم، چاول، غذائیت بھری خوراک اور مقوی بسکٹ شامل ہیں۔

'ڈبلیو ایف پی' مقامی خیراتی اداروں کی جانب سے لوگوں کی انتہائی بنیادی ضروریات کی تکمیل کے لیے مہیا کی جانے والی ابتدائی مدد میں اضافہ کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں، ادارہ ملک میں سیلاب کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور حسب ضرورت اپنے امدادی اقدامات کو مزید وسعت دے رہا ہے۔