انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی سیاست میں ترکمانستان کی ’غیر جانبدارانہ پالیسی‘ کی تعریف

ترکمانستان کا دارالحکومت اشک آباد۔
© Unsplash/Dovlet
ترکمانستان کا دارالحکومت اشک آباد۔

عالمی سیاست میں ترکمانستان کی ’غیر جانبدارانہ پالیسی‘ کی تعریف

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے بے ریاست لوگوں کو شہریت دینے اور عالمی سیاست میں غیرجانبدارانہ پالیسی اختیار کرنے پر ترکمانستان کو سراہا ہے۔

ان کاکہنا ہے کہ ترکمانستان بین الاقوامی تعلقات اور خاص طور پر اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے معاملے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نے یہ بات ملک کے صدر سردار بردیمو حمیدوو کے ساتھ ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ملاقات کے موقع پر کہی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ اور ترکمانستان کے مابین تعاون اور وسطی ایشیا کے حالات زیربحث آئے۔

انتونیو گوتیرش نے وسطی ایشیا میں تنازعات کی روک تھام سے متعلق سفارتکاری کے لیے دارالحکومت میں اقوام متحدہ کا دفتر قائم کرنے پر ترکمانستان کی ستائش کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم کو نیا دفتر فراہم کرنے پر بھی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

علاقائی مسائل اور امکانات

سیکرٹری جنرل کی ترکمانستان آمد وسطی ایشیا کے دورے کا حصہ تھی جس میں انہوں نے ازبکستان، کرغیزستان، قازقستان اور تاجکستان کا دورہ بھی کیا۔ قبل ازیں وہ 2017 میں اس خطے میں آئے تھے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے پہلے دورے کے بعد اب تک اس خطے نے کووڈ۔19 وبا، بڑھتے ہوئے ارضی سیاسی تناؤ اور شدت اختیار کرتے موسمیاتی بحران جیسے کئی مسائل کا سامنا کیا ہے۔ ان مسائل کی موجودگی میں خطے کے ممالک کے مابین تعاون حوصلہ افزا ہے جس میں وقت کے ساتھ مزید مضبوطی آئی ہے اور اس میں ترکمانستان کا اہم کردار رہا ہے۔

تاہم، سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ خطے کو پانی کی قلت، ارضی انحطاط، قدرتی آفات اور ربط کے فقدان سمیت ترقی کی راہ میں کئی طرح کی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ ان مسائل کے حل ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور اس ضمن میں بات چیت اور تعاون کا اہم کردار ہے۔

وسطی ایشیا سے اقوام متحدہ کی وابستگی

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ تنازعات کی روک تھام کی سفارت کاری کے لیے اقوام متحدہ کے علاقائی مرکز کا قیام وسطیٰ ایشیا سے ادارے کی وابستگی کا اظہار ہے۔

یہ مرکز وسطی ایشیا کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر مسائل کے مشترکہ حل نکالنے کا فورم ثابت ہو گا۔ خاص طور پر وسطی ایشیا میں اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کی عالمگیر پالیسی کے نفاذ اور تمام لوگوں کے فائدے کے لیے قدرتی وسائل کے بہتر انتظام میں اس کا اہم کردار متوقع ہے۔

موسمیاتی اقدامات اور پائیدار ترقی

اس موقع پر سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ وسطی ایشیا میں ترکمانستان ایسا ملک ہے جسے بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران کا سامنا ہے۔ ان حالات میں موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مزید پرعزم اقدامات اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی لانے کی ضرورت ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترکمانستان نے پائیدار ترقی کے متعدد اہداف کے حصول کی جانب نمایاں پیش رفت کی ہے اور ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم اس معاملے میں خامیوں اور خدشات کی نشاندہی کے لیے حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔ شہریوں کے معاشی، سماجی، سیاسی، ثقافتی اور شہری حقوق کے احترام کی بدولت پائیدار اور مشمولہ ترقی میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

اس حوالے سے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے شعبہ انسانی حقوق کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ترکمانستان کی حوصلہ افزائی کی۔