انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: یو این ادارے جنگی وقفے میں امدادی کارروائیوں کے لیے تیار

غزہ کا علاقہ نصر جو بمباری میں کھنڈروں میں بدل چکا ہے۔
© UNICEF/Mohammad Ajjour
غزہ کا علاقہ نصر جو بمباری میں کھنڈروں میں بدل چکا ہے۔

غزہ: یو این ادارے جنگی وقفے میں امدادی کارروائیوں کے لیے تیار

امن اور سلامتی

غزہ میں عارضی جنگ بندی اور حماس کی قید میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ طے پانے کے بعد امدادی ادارے علاقے میں مدد پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس معاہدے پر جمعے سے پہلے عملدرآمد کے آغاز کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس اور عالمی پروگرام برائے خوراک کی سربراہ سنڈی مکین نے بتایا ہے کہ دونوں ادارے غزہ میں مدد پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔ علاقے میں محفوظ رسائی ملتے ہی بڑے پیمانے پر اور تیز رفتار سے امداد کی فراہمی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

Tweet URL

سنڈی مکین کا کہنا ہے کہ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ٹرکوں پر غزہ بھر کی پناہ گاہوں میں لوگوں کے لیے خوراک اور تنوروں کے لیے گندم کا آٹا بھیجا جانا ہے۔21 اگست کو رفح کے راستے غزہ میں امداد کی فراہمی شروع ہونے کے بعد 'ڈبلیو ایف پی' کے 73 ٹرک ہی علاقے میں امداد لا سکے ہیں جو کہ ضرورت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

ایندھن اور آٹے کی ضرورت

 اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کی اطلاعات کے مطابق شمالی غزہ کے بازاروں میں گندم کا آٹا دستیاب نہیں ہے۔ ایندھن، پانی اور آٹے کی عدم دستیابی اور بم باری میں ہونے والے نقصان کی وجہ سے تنور کام نہیں کر رہے۔

سنڈی مکین نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد مزید ایندھن لانے کی اجازت بھی ملے گی تاکہ ٹرک امداد کی ترسیل جاری رکھ سکیں۔ اسی صورت لوگوں کو ایک مرتبہ پھر روٹی میسر آئے گی جس پر لاکھوں افراد کی زندگی کا انحصار ہے۔

'گزشتہ ہفتے اسرائیل نے علاقے میں محدود مقدار میں ایندھن فراہم کرنے کی اجازت دی تھی۔ او سی ایچ اے' نے بتایا ہے کہ بدھ کو 75 ہزار لٹر ایندھن غزہ پہنچایا گیا۔ 

یہ ایندھن فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے 'انرا' کے زیراہتمام تقسیم کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے خوراک کی تقسیم، ہسپتالوں میں جنریٹر رواں رکھنا، پانی و نکاسی آب کی تنصیبات چلانا اور پناہ گاہوں کی ضروریات پوری کرنا ترجیح ہے۔ یہ ایندھن جنوبی غزہ میں ہی مہیا کیا جا رہا ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے باعث شمالی غزہ کا دوسرے علاقوں سے رابطہ منقطع ہے۔ 

ادارے کے سربراہ مارٹن گرفتھس نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ علاقے میں روزانہ کم از کم دو لاکھ لٹر ایندھن کی ضرورت ہے۔

ہسپتالوں سے انخلا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق غزہ شہر کے الشفا ہسپتال سے مزید 190 زخمیوں، شدید بیمار افراد اور طبی کارکنوں کو محفوط مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان لوگوں کو ایمبولینس گاڑیوں کے قافلے میں جنوب کی جانب لے جایا گیا۔ 

'او سی ایچ اے' نے فلسطینی ہلال احمر کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی و جنوبی غزہ کے مابین کڑی جانچ پڑتال کے باعث یہ منتقلی 20 گھنٹوں میں ہوئی۔

الشفا ہسپتال سے منتقل کیے جانے والے ڈائلیسز کے مریضوں کو رفح کے ابو یوسف النجار ہسپتال بھیجا گیا ہے جبکہ دیگر افراد کو خان یونس کے یورپین ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ اندازے کے مطابق الشفا ہسپتال میں 250 مریض اور طبی عملے کے ارکان موجود ہیں جو اب فعال نہیں رہا۔ 

'او سی ایچ اے' کے مطابق حالیہ دنوں شمالی سے جنوبی غزہ کی جانب نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ بدھ کو صرف 250 افراد نے نقل مکانی کی جس کی وجہ عارضی جنگ بندی کا معاہدہ بتائی گئی ہے۔ اب تک غزہ میں 17 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔