انسانی کہانیاں عالمی تناظر

قاہرہ امن کانفرنس: گوتیرش کا غزہ میں امداد کی مسلسل فراہمی پر زور

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل قاہرہ کانفرنس برائے امن میں شریک ہیں۔
UN Photo/Eskinder Debebe
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل قاہرہ کانفرنس برائے امن میں شریک ہیں۔

قاہرہ امن کانفرنس: گوتیرش کا غزہ میں امداد کی مسلسل فراہمی پر زور

امن اور سلامتی

مصر سے رفح کے سرحدی راستے سے 20 ٹرکوں پر مشتمل پہلا امدادی قافلہ غزہ پہنچ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ امدادی سامان کو فوری، متواتر، بڑی مقدار میں اور محفوظ طریقے سے غزہ بھیجنا ضروری ہے۔

حماس کی جانب سے دو ہفتے قبل اسرائیل پر حملے کے بعد جاری لڑائی میں یہ غزہ کو بھیجی جانے والی پہلی امداد ہے۔

Tweet URL

اس قافلے میں مصر کے ہلال احمر اور اقوام متحدہ کی جانب سے مہیا کیا جانے والا سامان شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں یہ امداد فلسطینی ہلال احمر نے اقوام متحدہ کی مدد سے وصول کی ہے۔

امدادی قافلے میں 60 میٹرک ٹن خوراک لے جانے والے تین ٹرک بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے پینے کے پانی کی 44 ہزار بوتلیں اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ادویات اور طبی سازوسامان بھی بھیجا ہے۔

قاہرہ کانفرنس

اسی دوران خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے قاہرہ میں منعقدہ امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں انسانی امداد کی متواتر فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے امدادی اقدامات میں اضافے کے لیے اقوام متحدہ تمام فریقین کے ساتھ متواتر کام کر رہا ہے۔ اس تنازع پر قابو پانے کے لیے مختصر مدتی اہداف سبھی پر واضح ہونے چاہئیں جن میں غزہ میں امداد کی فوری، بلاروک و ٹوک اور متواتر فراہمی، حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی شامل ہیں۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اس کانفرنس میں خطے اور دنیا بھر کے رہنماؤں کو مدعو کیا ہے جس کا مقصد 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور پھر اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری اور علاقے کی مکمل ناکہ بندی کے بعد خطے میں خطرناک حد تک کشیدہ حالات میں کمی لانا ہے۔

یہ کانفرنس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے رفح سرحد کے دورے سے اگلے روز منعقد ہوئی ہے۔  

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس دورے میں انہوں نے انسانی تباہی کو رونما ہوتے دیکھا ہے۔ خوراک اور دیگر ضروری امدادی سامان سے لدے سیکڑوں ٹرک مصر کی سرحدی حدود میں کھڑے تھے جبکہ غزہ میں محصور 20 لاکھ لوگوں کو پانی، خوراک، ایندھن، بجلی اور ادویات میسر نہیں ہیں۔

امدادی سامان سے لدے ٹرک مصری سرحدی گاؤں رفع سے غزہ روانہ ہونے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔
UN Photo/Eskinder Debebe
امدادی سامان سے لدے ٹرک مصری سرحدی گاؤں رفع سے غزہ روانہ ہونے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔

عالمی انسانی قانون کی پاسداری 

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے لوگوں کی شکایات بہت پرانی اور جائز ہیں تاہم حماس کے اسرائیلی شہریوں پر قابل مذمت حملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حماس کی یہ کارروائیاں اسرائیل کے لیے فلسطینی لوگوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں ہو سکتیں۔

انہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی پاساری پر زور دیا جو شہریوں کے تحفظ اور ہسپتالوں، سکولوں اور اقوام متحدہ کی عمارتوں پر حملوں سے گریز کے لیے کہتا ہے جہاں اس وقت پانچ لاکھ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ 

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس مسئلے کے اسرائیلی اور فلسطینیوں کے لیے دو ریاستی حل کو بھی نظرانداز نہ کیا جائے جو خطے میں امن اور استحکام کی واحد حقیقی بنیاد ہے۔ 

یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ 

اس سے قبل سیکرٹری جنرل نے دو امریکی شہریوں کی حماس کی قید سے رہائی کے لیے قطر کے امیر کی معاونت کا شکریہ ادا کیا۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان کے مطابق انہوں نے تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی اور غزہ پر اسرائیلی کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کے لیے کہتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس کشیدگی کو خطے بھر میں پھیلنے سے روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔