یوگنڈا میں اقوام متحدہ کا انسانی حقوق دفتر کام چھوڑ رہا ہے
یوگنڈا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کا دفتر اتوار کو اپنی کارروائیاں بند کر دے گا۔ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے متعلقہ معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ اپنی عالمی ذمہ داریوں کی مطابقت سے وہ ملک میں کام کرنے کے لیے بدستور پُرعزم ہیں۔
دارالحکومت کمپالا میں دفتر کو بند کرنے کا فیصلہ گولو اور موروٹو کے ذیلی دفاتر کی حالیہ بندش کے بعد کیا گیا ہے۔
وولکر تُرک کا اظہار افسوس
فروری میں یوگنڈا کی حکومت نے ملک میں ہائی کمشنر کے دفتر کے اختیار کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، غیرسرکاری اداروں (این جی اوز) اور انسانی حقوق کے محافظوں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے یہ فیصلہ واپس لینے کو کہا ہے۔
ایک بیان میں وولکر تُرک نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ یوگنڈا میں ادارے کا دفتر 18 سال بعد بند ہونے جا رہا ہے۔ اس عرصہ میں اقوام متحدہ نے سول سوسائٹی اور مختلف طبقہ ہائے زندگی کے لوگوں اور ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر ملک کے تمام لوگوں کے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی حقوق ان کی عالمی ذمہ داریوں کی مطابقت سے یوگنڈا میں انسانی حقوق کو تحفظ اور فروغ دینے کے لیے بدستور پُرعزم ہے۔
انسانی حقوق کے قومی ادارے کے لیے مشکلات
وولکر تُرک نے یوگنڈا کی حکومت سے کہا کہ وہ یقین دہانی کرائے کہ ملک میں انسانی حقوق کا کمیشن موثر اور آزادانہ طور سے کام کر سکتا ہے جو ملک میں حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کمیشن ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے عمل میں اقوام متحدہ کا طویل ترین شراکت دار رہا ہے جسے مالی وسائل اور عملے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس کے اختیارات میں سیاسی مداخلت کی اطلاعات آ رہی ہیں جس سے اس کی ساکھ، آزادی اور غیرجانبداری کو نقصان پہنچے گا۔
ہائی کمشنر نے یوگنڈا کی حکومت پر زور دیا کہ وہ کمیشن کو خاطر خواہ انسانی، تکنیکی اور مالی وسائل مہیا کرے تاکہ وہ مزید موثر طور سے اپنی اہم ذمہ داریاں پوری کر سکے۔
او ایچ سی ایچ آر کی موجودگی
'او ایچ سی ایچ آر' کا یوگنڈا میں دفتر جولائی 2005 میں قائم کیا گیا تھا جس کے تحت گولو، کٹگم، کوٹیڈو، لیرا، پیڈر اور سوروٹی میں ذیلی دفاتر بنائے گئے جبکہ اس کا ہیڈکوارٹر دارالحکومت کمپالا میں تھا۔
ابتدائی ذمہ داریوں کے مطابق اسے ملک کے شمالی اور شمال مشرقی جنگ زدہ علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی کرنا تھی۔ 2009 میں اس کا دائرہ اختیار پورے ملک اور انسانی حقوق سے متعلقہ تمام امور تک پھیلا دیا گیا۔