سوڈان میں خوراک کے بڑھتے بحران پر ایف اے او کو تشویش
اقوام متحدہ کے ادارہء خوراک و زراعت (ایف اے او) نے سوڈان میں خوراک کے شدت اختیار کرتے بحران کے بارے میں سخت انتباہ جاری کیا ہے جبکہ ملک کو جنگ اور معاشی تنزل کا سامنا ہے۔
'ایف اے او' نے کہا ہے کہ سوڈان میں 20.3 ملین لوگوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے اور گزشتہ برس سے یہ تعداد تقریباً دو گنا بڑھ چکی ہے۔
اندازوں کے مطبق ملک کی 42 فیصد آبادی کو اونچے درجے کے شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے جسے منڈی کے نظام میں آنے والی خرابیوں اور خوراک کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے شدید تر بنا دیا ہے اور ان حالات میں ضروری اشیا اور خدمات تک رسائی میں رکاوٹ آئی ہے۔
خوراک کی قلت کی درجہ بندی کے عام معیارات کی حیثیت رکھنے والے 'غذائی تحفظ کے مراحل' سے متعلق تازہ ترین مربوط تجزیے کی رو سے ملک میں صورت حال نازک ہے کیونکہ 14 ملین لوگوں کو خوراک تک رسائی کے حوالے سے 'بحرانی کیفیت' کا سامنا ہے اور چھ ملین سے زیادہ لوگ یعنی ملک کی تقریباً 13 فیصد آبادی اب قحط کے دھانے پر ہے۔
ان حالات میں بری طرح متاثر ہونے والے خطوں میں خرطوم، جنوبی اور وسطی کوردوفان اور وسطی، مشرقی، جنوبی اور مغربی ڈارفر شامل ہیں۔
ناقابل تصور مصائب
ایف اے او کے معاون ڈائریکٹر جنرل اور قریب مشرق و شمالی افریقہ کے لیے علاقائی نمائندے عبدالحکیم الوائر نے کہا ہے کہ اس لڑائی نے خوراک اور غذائیت کے تحفظ اور لاکھوں لوگوں پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔ خاندانوں کو ناقابل تصور مصائب کا سامنا ہے۔
ملک میں جاری لڑائی کے باعث چار ملین سے زیادہ لوگوں کی نقل مکانی بھی بنیادی ضرورت کے ڈھانچے کے نقصان پر منتج ہوئی ہے جس سے غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
ایف اے او نے خبردار کیا ہے کہ ناکافی وسائل کے باعث اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے امدادی کوششوں میں رکاوٹیں پیش آ رہی ہیں۔
مالی وسائل کی کمی
ادارے نے چھ ملین سے زیادہ لوگوں کو امداد مہیا کرنے اور فصلوں کی کاشت کے آئندہ موسم کی تیاری کے لیے کسانوں کو مدد دینے کے لیے مزید 65 ملین ڈالر مہیا کرنے کی ہنگامی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہء خوراک نے اکتوبر 2023 سے فروری 2024 تک تقریباً 15 ملین لوگوں کے غذائی بحران سے متاثر ہونے کے امکانات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔
عبدالحکیم الوائر نے کہا ہے کہ ایف اے او کے لیے فصلوں کی کاشت کے اس موسم میں ایک ملین سے زیادہ کسانوں کی مدد میں اضافہ کرنا ضروری ہے تاکہ وہ سوڈان کے لوگوں کے لیے مطلوبہ مقدار میں خوراک پیدا کر سکیں۔
اپریل کے وسط سے سوڈان کی مسلح افواج اور نیم فوجی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے مابین جاری لڑائی سے نقل مکانی، موت، زخموں اور بڑھتے ہوئے انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔ رواں ہفتے اقوام متحدہ کے اداروں نے تصدیق کی ہے کہ لڑائی کے باعث چار ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جن کی اکثریت کو سوڈان کے اندر ہی نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔
اقوام متحدہ میں امدادی امور کے دفتر 'او سی ایچ اے' نے بدھ کو خبردار کیا ہے کہ جنگ کے باعث بھوک اور نقل مکانی کا مسئلہ بے قابو ہو رہا ہے۔