انسانی کہانیاں عالمی تناظر

لبنان: فلسطینی مہاجر کیمپ میں لڑائی میں گیارہ افراد ہلاک

غزہ میں فلسطینی مہاجرین کے لیے قائم اقوام متحدہ کے ادارے انرا (یو این آر ڈبلیو اے) کا صدر دفتر۔
Ziad Taleb
غزہ میں فلسطینی مہاجرین کے لیے قائم اقوام متحدہ کے ادارے انرا (یو این آر ڈبلیو اے) کا صدر دفتر۔

لبنان: فلسطینی مہاجر کیمپ میں لڑائی میں گیارہ افراد ہلاک

امن اور سلامتی

جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ عین الحلوہ میں مسلح لڑائی تیسرے روز بھی جاری ہے جبکہ ملک میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عہدیدار کا کہنا ہے کہ ان حالات میں بچوں سمیت عام لوگوں کو نقصان ہو رہا ہے۔

لبنان میں فلسطینی مہاجرین کو مدد فراہم کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے 'انرا' کی ڈائریکٹر ڈورتھی کلاز نے بتایا ہے کہ اس لڑائی میں گیارہ افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو چکے ہیں جن میں 'انرا' کے عملے کا ایک رکن بھی شامل ہے۔

Tweet URL

ان واقعات میں ادارے کے زیراہتمام چلائے جانے والے دو سکولوں کو بھی نقصان پہنچا اور 2,000 سے زیادہ لوگ تحفظ کی تلاش میں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ 

'انرا' کا ردعمل 

ڈورتھی کلاز نے کہا کہ پناہ کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے ادارے نے رضاکاروں کی مدد سے بےگھر لوگوں کو اپنے سکولوں میں جگہ دی ہے جنہیں بنیادی انسانی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑائی کے باعث کیمپ میں ادارے کی خدمات عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔ 

'انرا' نے تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ لڑائی فی الفور بند کریں اور بچوں سمیت تمام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ضرورت اقدامات اٹھائیں۔ مسلح فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت ادارے کی حدود اور اس کے مراکز کا احترام کریں۔ 

عین الحلوہ کیمپ 

عین الحلوہ لبنان میں فلسطینی مہاجرین کا سب سے بڑا کیمپ ہے جو سیدہ شہر کے جنوب میں واقع ہے۔ یہاں کے مکین ابتداً 1948 میں ہجرت کر کے آئے تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق ساحلی فلسطینی علاقوں سے تھا۔ اس جگہ لبنان کے متعدد دیگر مقامات سے آنے والے فلسطینی مہاجرین کی بڑی تعداد بھی آباد ہے۔

ان میں خاص طور پر ٹریپولی سے آنے والے لوگ شامل ہیں جنہوں ںے لبنان کی خانہ جنگی کے دوران اور 2007 میں نہر البارد کی لڑائی کے بعد یہاں پناہ لی تھی۔ 

اس کیمپ کے انتظام اور سلامتی کی ذمہ داری پاپولر کمیٹیوں اور فلسطینی دھڑوں کے ذمے ہے۔ اس کیمپ کے اردگرد ایک دیوار بنائی گئی ہے اور یہاں لوگوں اور تعمیراتی سامان کی رسائی لبنان کی مسلح افواج کی اجازت سے ہوتی ہے جس نے کیمپ کے راستے میں نگران چوکیاں قائم کر رکھی ہیں۔