دنیا کے پگھلتے برفانی علاقوں پر توجہ کی ضرورت: ڈبلیو ایم او

عالمی ادارہ موسمیات (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ منجمد کرہ کہلانے والے دنیا بھر کے سمندروں کی برف، برفانی تودوں اور گلیشیئروں پر عالمی حدت کے تباہ کن اثرات کو بہتر طور سے سمجھنے اور انہیں محدود رکھنے کی ضرورت ہے۔
'ڈبلیو ایم او' نے خبردار کیا ہے کہ صرف گرین لینڈ اور انٹارکٹکا میں پگھلنے والی برفانی تہہ ہی سطح سمندر میں ہونے والے نصف اضافے کی ذمہ داری ہے۔
اس پگھلاؤ کی رفتار بڑھ رہی ہے جس کے چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک (ایس آئی ڈی ایس) اور گنجان آباد ساحلی علاقوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
1970 کے بعد دنیا کے گلیشیئروں کی اوسط موٹائی میں تقریباً 30 میٹر تک کمی آئی ہے۔
'ڈبلیو ایم او' کے سیکرٹری جنرل پیٹری ٹالس نے کہا ہے کہ "منجمد کرے کا مسئلہ قطب شمالی و جنوبی کے حوالے سے ہی اہم نہیں بلکہ یہ ایک عالمگیر مسئلہ ہے۔"
ڈبلیو ایم او کے مطابق، عالمی منجمد کرے میں آنے والی ناقابل تلافی تبدیلیاں ایک بلین سے زیادہ لوگوں پر اثرانداز ہوں گی جو برف اور گلیشیئروں کے پگھلاؤ سے حاصل ہونے والے پانی پر انحصار کرتے ہیں۔
ادارے نے قطب شمالی میں سطح زمین سے نیچے برف کے پگھلاؤ کو گرین ہاؤس گیسوں کا "سویا ہوا جن" قرار دیا جس میں اس وقت کاربن کی مقدار فضا میں موجود کاربن سے دو گنا زیادہ ہے۔
'ڈبلیو ای او' نے کہا ہے کہ اس نے یہ اہم مسئلہ اپنی اولین ترجیحات میں رکھا ہے اور ادارے نے اس حوالے سے بہتر پیش گوئیوں اور مفصل تحقیق، معلومات کے تبادلے اور سرمایہ کاری پر زور دیا ہے۔
سطح سمندر میں اضافہ، برف اور گلیشیئر 'ڈبلیو ایم او' اور موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کے زیرنگرانی موسمیاتی اشاریوں میں شامل ہیں۔ 'ڈبلیو ایم او' کی 2022 میں عالمگیر موسمیاتی صورتحال پر رپورٹ میں اس حوالے سے انتہائی پریشان کن حد تک آنے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
'ڈبلیو ایم او' کی جانب سے "حوالے کے گلیشیئروں" کی طویل مدتی نگرانی کی جا رہی ہے جن کی اوسط موٹائی میں اکتوبر 2021 اور اکتوبر 2022 کے درمیانی عرصہ میں 1.3 میٹر کی تبدیلی (کمی) دیکھی گئی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ یہ گزشتہ دہائی کی اوسط کے مقابلے میں بہت بڑا فرق ہے۔
یورپی کوہ الپس نے گلیشیئر پگھلنے کے سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصہ میں موسم سرما کے دوران بہت کم برف باری کے باعث اس پگھلاؤ میں مزید شدت آئی ہے۔ 2021 اور 2022 کے درمیان سوئزرلینڈ میں گلیشیئروں کی برف کی مقدار میں چھ فیصد کمی آئی اور 2001 اور 2022 کے درمیانی عرصہ میں وہاں ایک تہائی برف ختم ہو گئی۔
مسلسل 26ویں سال گرین لینڈ میں برف کی تہہ میں مجموعی طور پر جتنا اضافہ ہوا اس سے کہیں زیادہ کمی دیکھی گئی۔
گزشتہ برس 25 فروری کو انٹارکٹکا میں سمندری برف میں 1.92 ملین مربع کلومیٹر کمی ہوئی جو کہ اب تک کی کم ترین سطح اور 1991 اور 2020 کے درمیانی عرصہ میں طویل مدتی پیمائش کے مقابلے میں تقریباً ایک ملین مربع کلومیٹر کم ہے۔
سیٹلائٹ ریکارڈ کے مطابق ستمبر میں موسم گرما کے اختتام پر قطب شمالی میں برف کی مقدار اب تک کی گیارہویں کم از کم ماہانہ مقدار کے برابر رہی۔
'ڈبلیو ایم او' کا کہنا ہے کہ عالمی شرح کا مطلب یہ ہے کہ سیٹلائٹ ریکارڈ کی پہلی دہائی کے درمیان سطح سمندر میں اضافہ دو گنا بڑھ گیا ہے۔"