Skip to main content

تشدد سے راہ فرار اختیار کرنے والے بچوں کے تحفظ کا مطالبہ

نقل مکانی پر مجبور سوڈانی بچے اپنے عارضی ٹھکانے کے گرد اکٹھے ہیں۔
© UNICEF/Ahmed Elfatih Mohamdee
نقل مکانی پر مجبور سوڈانی بچے اپنے عارضی ٹھکانے کے گرد اکٹھے ہیں۔

تشدد سے راہ فرار اختیار کرنے والے بچوں کے تحفظ کا مطالبہ

امن اور سلامتی

بچوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کے بارے میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی نمائندہ نے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے بحرانوں کی موجودگی میں نوعمر مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کی فوری ضرورت کو واضح کیا ہے۔

ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں 42 ملین سے زیادہ بچے بے گھر ہیں اور ان کے لئے کئی طرح کے تشدد کے خطرات بڑھ رہے ہیں، بچوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کے بارے میں خصوصی نمائندہ کے دفتر نے "بحرانی دور میں مہاجر بچوں کے حقوق کا تحفظ" کے عنوان سے ایک نئی رپورٹ کے اجرا میں تعاون کیا ہے۔

Tweet URL

یہ رپورٹ اس معاملے میں ماضی سے حاصل ہونے والی اسباق کی جانب توجہ مبذول کراتی ہے اور بچوں کے تحفظ کو بہتر بنانے کے لئے اہم اصولوں کا خاکہ پیش کرتی ہے۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر)، اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف)، منشیات اور جرائم کی روک تھام سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے (یو این او ڈی سی) اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) کے سربراہ اور 'یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم' (او ایس سی ای) کے خصوصی نمائندے اور انسانوں کی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق رابطہ کار بھی اس بے مثال مشترکہ مطالبے میں خصوصی نمائندہ ڈاکٹر نجات مالا مجید کے ہم آواز ہوئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ "تمام بچوں کو انہیں درپیش حالات سے قطع نظر تحفظ دینا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔"

رپورٹ کے مطابق، اس میں حقوق کی بنیاد پر تحفظ فراہم کرنے کے مضبوط قومی نظام پر سرمایہ کاری کرنا بھی شامل ہے۔ اس سلسلے میں بے گھر ہو جانے والے بچوں کو خارج رکھنے یا ان کے لئے خصوصی خدمات کی فراہمی کے بجائے انہیں دوسروں کے ساتھ شامل کیا جانا چاہئیے کیونکہ یہ طویل مدتی طور پر زیادہ پائیدار اور موثر اقدام ہو گا۔

ٹھوس اقدامات

لاکھوں بچے بے گھری کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان میں سے اکثر کو مسلح تنازعات، سیاسی عدم استحکام اور موسمیاتی تبدیلی اور صحت و معاشی بقا پر اس کے اثرات کی وجہ سے کئی سال تک اسی حالت میں رہنا پڑتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچے کے بہترین مفادات پر بنیادی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔

بچوں کا مکمل تحفظ اچھے ارادوں کو ٹھوس اور پائیدار اقدامات میں ٹبدیل کرنے کا تقاضا کرتا ہے جس میں یہ یقینی بنایا جانا چاہئیے کہ قومی خدمات تک سبھی کو مساوی رسائی حاصل ہو۔

اس میں بچوں کے مہاجرتی درجے کی بنیاد پر کسی طرح کے امتیاز یا اخراج کے بغیر تمام بچوں کے لئے پیدائش کے اندراج، سماجی بہبود، انصاف، صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ جیسی شہری دستاویز کا اجرا بھی شامل ہے۔

اتحاد کی ضرورت: پینی لوپ کروز

سپین سے تعلق رکھنے والی مقبول اداکارہ اور مہم کار پینی لوپ کروز نے اس مطالبے کی تائید کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بچوں کو تشدد سے بچانے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "بچوں کو ہر جگہ اور ہر طرح کے حالات میں تحفظ ملنا چاہئیے۔ تمام بچوں کو نقصان سے محفوظ رکھنا اور ان کی بہبود کا فروغ سبھی کی ذمہ داری ہونی چاہئیے اور اس میں بحرانی صورتحال سے متاثرہ بچوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "آئیے بچوں کے خلاف تشدد سے پاک دنیا کی تخلیق کے لئے متحد ہو جائیں۔"