انسانی کہانیاں عالمی تناظر

میانمار پر خصوصی نمائندہ کا دورہ انڈیا، علاقائی یکجہتی پر زور

میانمار کے لئے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر انڈیا میں اقوام متحدہ کے ریذیڈینٹ کوآرڈینیٹر شوبی شارپ کے ساتھ۔
UNIC India/Rohit Karan
میانمار کے لئے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر انڈیا میں اقوام متحدہ کے ریذیڈینٹ کوآرڈینیٹر شوبی شارپ کے ساتھ۔

میانمار پر خصوصی نمائندہ کا دورہ انڈیا، علاقائی یکجہتی پر زور

انسانی حقوق

میانمار کے لئے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر نے کہا ہے کہ میانمار کے لوگوں کے زیرقیادت اور ان کی خواہش اور ضروریات کے مطابق ایک متفقہ علاقائی طریقہ کار ملک کو موجودہ بحران سے نکال سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار کی بدولت عملی طور پر واضح پیش رفت، لوگوں کی تکالیف کو فوری دور کرنے اور ایشیا کے قلب میں تباہی کو روکنے میں مدد ملے گی۔

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ کی حیثیت سے 9 اور 10 مئی کو نئی دہلی کے اپنے پہلے دورے میں انہوں نے انڈیا کے وزیر برائے خارجہ امور سبرامنیم جے شنکر، سیکرٹری خارجہ ونے موہن کاترا اور جوائنٹ سیکرٹری (برائے بنگلہ دیش۔میانمار) سمیتا پنت کے ساتھ بات چیت کی۔

خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر گزشتہ سال اگست میں کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں سے بھی ملی تھیں۔
OSE-Myanmar
خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر گزشتہ سال اگست میں کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں سے بھی ملی تھیں۔

انڈیا کا کردار

اس موقع پر انہوں ںے انڈیا کو ایسا ہمسایہ ملک قرار دیا جو میانمار کی صورتحال سے خاص طور پر متاثر ہوا ہے۔

انڈیا کے حکام نے تمام فریقین کی جانب سے تشدد کے فوری خاتمے اور ملک میں امن، استحکام اور جمہوریت کی واپسی کے لئے بات چیت میں مدد دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر انڈیا کے حکام نے میانمار کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ اور آسیان کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ خصوصی نمائندہ نے اقوام متحدہ میں اور ترقی پذیر ممالک کے رہنما کی حیثیت سے انڈیا کے اہم کردار کو واضح کیا جو اس وقت جی20 کا سربراہ بھی ہے۔

انہوں نے میانمار کی صورتحال کے پُرامن حل کے لئے انڈیا کی تعمیری کوششوں کو سراہا اور میانمار سے آنے والے 53,000 سے زیادہ لوگوں کی فیاضانہ میزبانی کرنے پر انڈیا کی حکومت اور لوگوں کے لیے ممنونیت کا اظہار کیا۔ انہوں ںے میانمار میں بڑھتے ہوئے تنازعے اور تشدد سے متاثرہ اس کے ہمسایہ ممالک کو درپیش بڑے مسائل کا اعتراف بھی کیا۔

ٹھوس اقدامات کی ضرورت

اس تناظر میں خصوصی نمائندہ نے بحران کو حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اور پائیدار امن اور سویلین حکومت کی جانب واپسی کی بنیاد رکھنے پر زور دیا۔

خصوصی نمائندہ نے اقوام متحدہ میں اور ترقی پذیر ممالک کے رہنما کی حیثیت سے انڈیا کے اہم کردار کو واضح کیا

ایسے اقدامات میں تشدد کے خاتمے، سٹیٹ کونسلر آنگ سان سوکی اور صدر ون میئنٹ سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی اور فعال لڑائی والے علاقوں میں انتہائی غیرمحفوظ لوگوں تک ہر دستیاب ذریعے سے انسانی امداد کی بلاروک و ٹوک فراہمی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی رہنمائی میں خصوصی نمائندہ نوئلین ہیزر مشمولہ بات چیت اور میانمار کے بحران کا سیاسی حل نکالنے کے لئے سازگار ماحول تشکیل دینے کی غرض سے آسیان کے خصوصی نمائندے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔