انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پائیدار مستقبل کے لیے نوجوانوں کی بامعنی شراکت ضروری: گوتیرش

انڈیا کی حکومت نوجوانوں کو پائیدار ترقی کے موضوعات پر مکالمے میں شامل رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
© UNDP India
انڈیا کی حکومت نوجوانوں کو پائیدار ترقی کے موضوعات پر مکالمے میں شامل رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

پائیدار مستقبل کے لیے نوجوانوں کی بامعنی شراکت ضروری: گوتیرش

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے جمعرات کو شائع ہونے والے ایک پالیسی بریف میں کہا ہے کہ دنیا کے 1.2 بلین نوجوانوں کی شمولیت کے بغیر تمام انسانوں کے لیے مںصفانہ، مساوی اورپائیدار مستقبل ممکن نہیں ہو گا۔

اس رپورٹ میں ہر سطح پر سرکاری پالیسی سازی اور فیصلہ سازی میں نوجوانوں کی شرکت کو وسیع اور مزید موثر بنانے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل ہو سکے۔

Tweet URL

نوجوان: تبدیلی کے محرک

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ دنیا کو جن کامیابیوں کی فوری ضرورت ہے انہیں حاصل کرنے کے نئے طریقوں کی نشاندہی میں نوجوانوں کا اہم کردار ہے۔

انہوں ںے کہا کہ ''نوجوان سماجی تحرک، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات کے لیے زور دینے، نسلی انصاف کی تلاش، صںفی مساوات کے فروغ اور تمام انسانوں کے لیے وقار کے مطالبے کے ذریعے سماجی تبدیلی کا محرک بن گئے ہیں۔''

پالیسی سازی میں اپنی فعال شمولیت کی وکالت کرتے ہوئے نوجوان ایسے متنوع نقطہ ہائے نظر فراہم کرتے ہیں جن سے اہم فیصلوں کو بہتر اور آگاہی پر مبنی بنانے میں مدد ملتی ہے۔

'نوجوان دکھائی نہیں دیتے'

رپورٹ کے مطابق ''اپنی بڑی تعداد کے باوجود سرکاری سطح پر پالیسی سازی اور فیصلہ سازی میں شرکت کی بات ہو تو نوجوان بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔

''قومی سطح پر یہ صورتحال واضح دیکھی جا سکتی ہے جہاں نوجوانوں کی پارلیمان یا نوجوانوں کی کونسلوں جیسے طریقہ ہائے کار کو کابینہ میں لیے گئے فیصلوں، داخلی بجٹ پر رائے دہندگی، امن عمل میں سمجھوتوں یا منصفانہ منتقلی کے معاہدوں پر اثرانداز ہونے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

کثیرفریقی دائرہ عمل پر بھی یہی بات صادق آتی ہے جہاں نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلنے کے مواقع میں قدرے بہتری کے باوجود وہ پائیدار ترقی، امن کے قیام اور سلامتی و انسانی حقوق کے حوالے سے فیصلہ سازی پر معمولی اثر ہی ڈال سکتے ہیں۔''

خلا پُر کرنے کی ضرورت

رپورٹ میں اس حوالے سے پائے جانے والے خلا اور خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان پر قابو پانے کے لیے تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ان خامیوں کو دور کئے بغیر ''ہر سطح پر فیصلہ سازی میں نوجوانوں کی شمولیت ملے جلے معیار کی رہے گی اور حکومتوں، سرکاری اداروں اور کثیرفریقی اداروں بشمول اقوام متحدہ کی نوجوانوں کے خدشات کو سمجھنے اور ان پر اقدامات کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہو گی۔''

سیکرٹری جنرل نے خاص طور پر کہا ہے کہ نوجوانوں کو ہر سطح پر فیصلہ سازی میں شرکت کے لیے مناسب طور سے تیار کرنے میں مدد دینے کے لیے اقوام متحدہ کے نظام کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ''اگر کثیرفریقی نظام کو سبھی کے لیے فائدہ مند حال اور مستقبل کے لیے کارآمد بنانا ہے تو پھر نوجوانوں کی بامعنی شمولیت کو خاص اقدام کے طور پر لینے کے بجائے عام کرنا ہو گا۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کاپ 27 کانفرنس کے موقع پر نوجوانوں کے ساتھ۔
UNFCCC/Kiara Worth
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کاپ 27 کانفرنس کے موقع پر نوجوانوں کے ساتھ۔

نوجوانوں کی شمولیت کا عالمگیر معیار

رپورٹ میں نوجوانوں کی شرکت کو وسیع اور مضبوط کرنے کے علاوہ فیصلہ سازی میں نوجوانوں کی بامعنی شمولیت کے لیے عالمگیر معیار کی منظوری دینے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

گزشتہ چند برس سے حکومتوں، نوجوانوں کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں نے نوجوانوں کی بامعنی شمولیت یقینی بنانے کے لیے بنیادی اصولوں کا ایک سلسلہ طے کیا ہے جس میں یہ بھی شامل ہے کہ اس شمولیت کو حقوق پر مبنی، مناسب وسائل کے ساتھ، شفاف اور خاص طور پر معذور نوجوانوں کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے۔

اس حوالے سے دیگر سفارشات میں ہر ملک میں نوجوانوں سے مشاورت کے لئے ایک قومی ادارہ قائم کرنے اور اقوام متحدہ میں فیصلہ سازی کے ہر عمل میں نوجوانوں کی بامعنی شمولیت کو لازمی ضرورت قرار دینے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

’نوجوان اقوام متحدہ‘

رپورٹ میں یہ یقینی بنانے کی وکالت بھی کی گئی ہے کہ ''اقوم متحدہ کے تمام بین الحکومتی طریقہ ہائے کار میں نوجوانوں کی بامعنی شرکت کو منظم طور سے مربوط کیا جائے اور جنرل اسمبلی کے تمام کاموں میں نوجوانوں کو شامل کرنے کا واضح اہتمام ہو۔

یہ رپورٹ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے لئے چند مزید اقدامات کا خاکہ بھی پیش کرتی ہے جن میں نوجوانوں کی شمولیت سے متعلق سلامتی کونسل اور اس کے متعلقہ ذیلی اداروں کے طریق کار کا ازسرنو جائزہ لینا اور نوجوانوں کی شرکت کو یقینی طور پر مزید نمائندہ بنانے کے لیے پہلے یو این یوتھ ٹاؤن ہال کا قیام بھی شامل ہیں۔