انسانی کہانیاں عالمی تناظر

صحت سب کے لیے، عالمی ادارہ صحت کی 75 ویں سالگرہ

گزشتہ دہائیوں میں ڈبلیو ایچ او کے زیرقیادت لوگوں کو بیماریوں سے بچانے میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔
© UNICEF Ethiopia/Mulugeta Ayen
گزشتہ دہائیوں میں ڈبلیو ایچ او کے زیرقیادت لوگوں کو بیماریوں سے بچانے میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔

صحت سب کے لیے، عالمی ادارہ صحت کی 75 ویں سالگرہ

صحت

آج صحت کا عالمی دن ہے اور اس موقع پر اقوام متحدہ کا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اپنی 75 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا قیام انسانی زندگی پر دوسری جنگ عظیم کے تباہ کن اثرات کے بعد 7 اپریل 1948 کو عمل میں آیا تھا۔

دنیا بھر کے ممالک ڈبلیو ایچ او کے دستور پر عمل پیرا ہو کر صحت کو ایک بنیادی انسانی حق اور امن و سلامتی کی بنیاد کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔

Tweet URL

ڈبلیو ایچ او کا بنیادی رہنما اصول یہ ہے کہ ہر انسان کو نسل، مذہب، سیاسی رائے، معاشی حیثیت اور سماجی مرتبے سے قطع نظر صحت کے اعلیٰ ترین قابل حصول معیار تک رسائی کا حق ہے۔

انسانیت کی عظیم ترین کامیابی

گزشتہ دہائیوں میں ڈبلیو ایچ او کے زیرقیادت لوگوں کو بیماریوں سے بچانے میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ عالمی برادری چیچک کا خاتمہ کرنے، پولیو کے پھیلاؤ میں 99 فیصد تک کمی لانے، حفاظتی ٹیکوں کے عالمگیر اقدامات کے ذریعے لاکھوں بچوں کی زندگیاں بچانے اور زچگی میں اموات کی تعداد میں کمی لانے میں کامیاب رہی ہے۔

سائنسی دریافتوں، دواسازی کے شعبے میں ترقی اور صحت سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں نے ہماری دنیا کو تبدیل کر دیا ہے۔

اب ڈبلیو ایچ او چیچک کے خاتمے کے 40 سال مکمل ہونے کی خوشی منا رہا ہے اور کووڈ۔19 کے خلاف جدوجہد میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کو کہہ رہا ہے۔

جدید جراثیم کش ادویات کی تیاری کی بدولت انسانوں ںے ایسی وبائی بیماریوں کے علاج میں کامیابی حاصل کی ہے جو قبل ازیں مہلک سمجھی جاتی تھیں اور انسانی اعضا کی پیوند کاری سمیت کینسر کے خلاف ریڈیائی تھراپی جیسے علاج دریافت کر لیے ہیں۔

اہم طبی معاہدے

20 سال پہلے ممالک نے صحت عامہ سے متعلق ڈبلیو ایچ او کے پہلے عالمی معاہدے کی منظوری دی تھی۔ تمباکو کے نقصانات پر قابو پانے کے لیے اس معاہدے کو ''فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول'' کہا جاتا ہے۔ 

دنیا بھر کے ممالک نے صحت سے متعلق عالمگیر ضوابط (2005) پر عملدرآمد کا عہد بھی کیا ہے۔ یہ ایک بین الاقوامی فریم ورک ہے جس کا مقصد لوگوں کو ہنگامی طبی حالات میں تحفظ دینا اور صحت عامہ کو لاحق خطرات کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے اقدامات کرنا ہے۔

مزید اقدامات کی ضرورت

اس دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ ''ڈبلیو ایچ او کے قیام کی تاریخ بہت اہم ہے جب دنیا بھر کے ممالک ایک مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے اکٹھے ہوئے تھے کیونکہ متحد ہو کر وہ بہت کچھ کر سکتے ہیں اور انہوں نے یہ ثابت بھی کیا ہے۔ ہم اپنی بہت سی کامیابیوں پر فخر کر سکتے ہیں لیکن ہمیں ابھی مزید بہت کچھ کرنا ہے۔''

انہوں نے کہا کہ دنیا کو طبی خطرات اور غیرصحت مند اشیا کی پیداوار سے لاحق خطرات اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل سے محفوظ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم متحد ہو کر ہی طبی مسائل پر قابو پا سکتے ہیں۔