انسانی کہانیاں عالمی تناظر
زیمبیا میں لوگ نلکے سے پانی حاصل کرتے ہوئے۔

پانی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس بارے جاننے کی 5 اہم باتیں

© UNICEF/Karin Schermbrucker
زیمبیا میں لوگ نلکے سے پانی حاصل کرتے ہوئے۔

پانی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس بارے جاننے کی 5 اہم باتیں

پائیدار ترقی کے اہداف

22 تا 24 مارچ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والی 'آبی کانفرنس 2023'کو 2030 تک دنیا بھر کے لوگوں کی صاف پانی اور نکاسیء آب تک رسائی کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے نادر موقع کے طور پر سراہا گیا ہے۔

پائیدار ترقی میں پانی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ یہ زمین پر زندگی کے ہر پہلو میں معاون ہے اور محفوظ و صاف پانی تک رسائی بنیادی انسانی حق ہے۔ تاہم دہائیوں سے چلی آ رہی بدانتظامی اور بے جا استعمال نے پانی کی کمیابی میں اضافہ کر دیا ہے جس سے زندگی کے ایسے بہت سے پہلو خطرے میں پڑ گئے ہیں جن کا انحصار اس اہم ذریعے پر ہوتا ہے۔

صاف پانی انسانی صحت کے لیے ضروری ہے۔
© UNICEF
صاف پانی انسانی صحت کے لیے ضروری ہے۔

1۔ ہمیں پانی کے عالمگیر بحران کا سامنا ہے

انسانی بہبود، توانائی اور خوراک کی پیداوار، صحت مند ماحولی نظام، صنفی مساوات، غربت کے خاتمے اور بہت سے دیگر معاملات میں پانی کی لازمی اہمیت ہے۔

تاہم اس وقت ہمیں پانی کے عالمی بحران کا سامنا ہے۔ دنیا بھر میں اربوں لوگوں کو اب بھی پانی تک رسائی نہیں ہے۔ اندازے کے مطابق ہر سال 800,000 سے زیادہ لوگ ایسی بیماریوں سے ہلاک ہو جاتے ہیں جو غیرمحفوظ پانی، نامناسب نکاسیء آب اور صحت و صفائی کے ناقص طریقوں سے براہ راست جنم لیتی ہیں۔

زندگی کے لیے ضروری اس قیمتی وسیلے کی طلب بڑھ رہی ہے۔ تقریباً چار ارب لوگوں کو سال کے کم از کم ایک مہینے میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوتا ہے۔ چونکہ پانی زندگی کے بہت سے پہلوؤں کے لیے لازمی ہے اسی لیے اس کا تحفظ اور مناسب انتظام یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ 2030 تک ہر ایک کو زندگی کے اس لازمی وسیلے تک مساوی رسائی میسر آ سکے۔

خشک سالی مقامی آبادیوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔
WMO/Edward-Ryu
خشک سالی مقامی آبادیوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔

2۔ پانی اور موسمیات کا پیچیدہ تعلق

بڑھتے ہوئے سیلابوں، غیرمتوقع بارشوں اور خشک سالی کی صورت میں موسمیاتی تبدیلی کے پانی پر تیزی سے مرتب ہونے والے اثرات واضح طور پر دیکھے اور محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ ان اثرات سے پائیدار ترقی، حیاتیاتی تنوع اور پانی و نکاسیء آب تک لوگوں کی رسائی کو خطرہ لاحق ہے۔

عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی 'پانی کے بارے میں موسمیاتی خدمات کی صورتحال' پر تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پانی سے متعلق قدرتی حادثات میں تشویشناک شرح سے اضافہ ہو گیا ہے۔ 2000 سے اب تک سیلابوں میں 134 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے جبکہ خشک سالی کا دورانیہ 29 فیصد بڑھ گیا ہے۔

تاہم پانی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کا ایک اہم حل بھی ہو سکتا ہے۔ دلدلی اور نباتاتی دلدلی زمینوں جیسے ماحول کو محفوظ بنا کر فضا و زمین سے کاربن کو بہتر طور سے جمع کیا جا سکتا ہے، پائیدار زرعی طریقہ ہائے کار اختیار کر کے صاف پانی کی دستیابی پر دباؤ میں کمی لائی جا سکتی ہے اور پانی کی فراہمی اور نکاسیء آب کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لا کر مستقبل میں ہر ایک کی پانی کے ذرائع تک رسائی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

موسمیاتی پالیسیوں اور عملی اقدامات میں پانی کو مرکزی اہمیت دی جانی چاہیے۔ پانی کے پائیدار انتظام سےموسمیاتی تبدیلی کے خلاف استحکام لانے، اس کے اثرات کو محدود رکھنے اور معاشروں اور ماحولی نظام کو تحفظ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ پانی سے متعلق پائیدار، سستے اور توسیع پذیر طریقہ ہائے کار کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

پانی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کا لوگو۔
United Nations
پانی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کا لوگو۔

3. چار دہائیوں کے بعد نئے وعدے

معاشی و سماجی امور (ڈی ای ایس اے) کے لیے اقوام متحدہ کے نائب سیکرٹری جنرل لی جُنہوا کے مطابق 'اقوام متحدہ کی آبی کانفرنس 2023' عملی اقدامات اٹھانے اور پانی سے متعلق وسیع تر مسائل سے نمٹنے کے لیے متفقہ اقدام پر فیصلہ کرنے کا اہم وقت ہو گا۔

اس کانفرنس مں سربراہان ریاست و حکومت، وزرا اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے متعلقہ فریقین بین الاقوامی سطح پر طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے اکٹھے کام کریں گے۔ ان میں منصفانہ مستقبل کے لیے اقوام متحدہ کے ایجنڈا برائے 2030 میں پائیدار ترقی کا ہدف 6 بھی شامل ہے جس کے تحت تمام لوگوں کی صاف پانی، نکاسی آب اور صحت و صفائی کی سہولیات تک رسائی یقینی بنانا ہے۔

پانی سے متعلق عملی اقدامات کا ایجنڈا اس کانفرنس کے اہم نتائج میں سے ایک ہو گا جس کے تحت پانی سے متعلق تمام رضاکارانہ وعدوں کی تکمیل اور اس جانب پیش رفت ممکن بنائی جائے گی۔ اس ایجنڈے کا مقصد رکن ممالک، متعلقہ فریقین اور نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ پانی سے متعلق موجودہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا عزم کریں۔

ہیٹی میں ایک خاتون بالٹی میں پانی خرید کر لا رہی ہیں۔
© UNICEF/Odlyn Joseph
ہیٹی میں ایک خاتون بالٹی میں پانی خرید کر لا رہی ہیں۔

4۔ پانچ اہم شعبے  

اس کانفرنس میں پانچ ''متعامل مکالمے'' شامل ہوں گے جن کا مقصد پانی سے متعلق اہم شعبوں میں عملی اقدامات کو مضبوط کرنا اور ان کی رفتار بڑھانا ہے۔

یہ متعامل بات چیت ایس ڈی جی6 سے متعلق عالمگیر اقدامات کی رفتار تیز کرنے کے فریم ورک کے پانچ اصولوں کی بھی معاونت کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد 2030 تک سبھی کے لیے پانی اور نکاسیء آب کی خدمات کی دستیابی اور ان کا پائیدار انتظام یقینی بنانے کے لیے تیزرفتار نتائج دینا ہے۔

پانچ متعامل مکالمے درج ذیل ہیں:

  1. پانی برائے صحت: پینے کے صاف پانی، صحت و صفائی اور نکاسیء آب تک رسائی
  2. پانی برائے پائیدار ترقی: پانی، پانی۔توانائی۔خوراک کے باہمی تعلق کی اہمیت اور پائیدار معاشی و شہری ترقی
  3. پانی برائے موسمیات، استحکام و ماحول: سمندر، حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی استحکام کا ذریعہ اور تباہی کے خدشے میں کمی لانے کا سبب
  4. پانی کے لیے تعاون: پانی پر سرحدی حدود سے ماورا اور بین الاقوامی تعاون، مختلف شعبوں کے آر پار تعاون اور 2030 کے ایجنڈے میں پانی سے متعلق اہداف
  5. پانی پر عملی اقدامات کی دہائی: دہائی کے مقاصد پر عملدرآمد کی رفتاری میں تیزی لانا اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے عملی مںصوبے کی تکمیل

یہاں ہر متعامل مکالمے کا بغور جائزہ لیجیے۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں غوطہ خور سمندر کو آلودگی سے پاک کر رہے ہیں۔
UN World Oceans Day/Rosie Leaney
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں غوطہ خور سمندر کو آلودگی سے پاک کر رہے ہیں۔

5۔ آپ کیا کردار ادا کر سکتے ہیں؟

پانی کا مسئلہ بہت اہم ہے جس سے سبھی متاثر ہوتے ہیں۔ اب جبکہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک، حکومتیں اور متعلقہ فریقین پانی سے متعلق اپنے وعدے سامنے لانے کی تیاری کر رہے ہیں تو اقوام متحدہ ہر ایک سے کہہ رہا ہےکہ وہ خود بھی اپنا کردار ادا کریں۔ کوئی بھی اقدام، خوہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا، تبدیلی لانے اور ایس ڈی جی 6 کے مقاصد اور اہداف کے حصول کے لیے تبدیلی اور عملی اقدام کی رفتار بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔

ذیل میں اس حوالے سے چند عام اقدامات کے بارے میں بتایا گیا ہے جو روزمرہ کا معمول بنائے جا سکتے ہیں۔

  • نہاتے وقت پانی کم مقدار میں استعمال کریں اور اپنے گھر میں ضائع ہونے والے پانی کی مقدار میں کمی لائیں۔ 44 فیصد گھریلو پانی کو محفوظ طریقے سے دوبارہ قابل استعمال نہیں بنایا جاتا اسی لیے نہاتے وقت پانی کا کم مقدار میں استعمال زندگی کے اس قیمتی وسیلے کو محفوظ کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے۔ پانی بچانے کے لیے لیزی پرسن کی رہنما ہدایات
  • مقامی دریاؤں، جھیلوں یا دلدلی علاقوں کو صاف کرنے کی مہمات میں شرکت کریں۔ درخت لگائیں یا اپنا آبی باغ بنائیں۔ ایسے اقدامات سے آبی ماحولی نظام کو آلودگی سے محفوظ رکھنے، سیلاب کے خطرے میں کمی لانے اور پانی کو موثر طور سے جمع کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
  • بیت الخلا، نکاسی آب اور حیض کے مابین اہم ربط کے بارے میں آگاہی بیدار کریں۔ اپنے مقامی لوگوں، سکولوں یا کام کی جگہوں پر اس بارے میں بات چیت شروع کر کے دقیانوسی تصورات کا خاتمہ کریں۔

ایس ڈی جی 6 کے مقاصد اور اہداف کے بارے میں مزید جانیں اور مقامی و قومی سطح پر آبی مسائل کو حل کرنے کے طریقہ ہائے کار کی وکالت جاری رکھیں۔ پانی سے متعلق مہمات میں تعاون کریں اور ایسے طریقے ڈھونڈیں جن کی مدد سے آپ روزمرہ زندگی میں عام اقدامات کے ذریعے پانی کے ذرائع کو تحفظ دے سکتے ہیں۔