اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جھڑپوں میں شدت پر تشویش

اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے بدھ کو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین جھڑپوں اور فضائی حملوں کے بعد تشدد کے بڑھتے ہوئے سلسلے کو روکنے کے لیے کہا ہے۔ ان واقعات میں 11 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی حالیہ ''نامعقول کشیدگی'' کو روکیں جس سے دونوں کے انسانی حقوق کو نقصان ہو رہا ہے۔''
Deeply disturbed by the continuing cycle of violence & appalled by the loss of civilian lives. Continuing my engagement w/ all concerned parties to deescalate the situation. I urge all sides to refrain from steps that could further enflame an already volatile situation.
#Nablus https://t.co/1ZkD6gRrDK
TWennesland
انہوں نے بدھ کو نابلوس میں اسرائیلی کارروائی، فضائی حملوں اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطین کے مسلح گروہوں کے مابین راکٹ حملوں میں ایک لڑکے اور تین معمر افراد سمیت متعدد لوگوں کی ہلاکتوں اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے پر سنگین تشویش ظاہر کی۔
ہائی کمشنر نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے نابلوس میں کارروائی کے دوران دھماکہ خیز ہتھیار استعمال کیے ہیں۔
وولکر تُرک نے کہا کہ ''انتہائی گنجان آباد علاقے میں دن کے مصروف اوقات میں کندھے پر رکھ کر چلائے جانے والے راکٹوں اور دیگر ہتھیاروں کے ذریعے مخالفت پر مبنی کارروائی سے راہگیروں کی زندگیوں اور تحفظ کے بارے میں لاپروائی کا اظہار ہوتا ہے۔''
نفاذ قانون کی تمام کارروائیوں کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے انجام دیا جانا چاہیے جس میں یہ یقینی بنایا جائے کہ تمام ہلاکتوں اور لوگوں کے شدید زخمی ہونے کے واقعات کی بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے مطابقت تحقیقات کی جائیں۔
مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار ٹور وینزلینڈ نے کہا ہے کہ وہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ''میں شدید تشدد پر پریشان اور عام شہریوں کے نقصان پر دہشت زدہ ہوں۔'' انہوں نے تمام فریقین سے ایسے اقدامات سے پرہیز کرنے کو کہا جو پہلے سے نازک صورتحال میں مزید بگاڑ کا باعث بن سکتے ہیں۔''