انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اقوام متحدہ کے اداروں نے زلزلے سے متاثرہ ترکیہ اور شام میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے

امدادی کارکن شام کے علاقے سمادا میں زلزلے سے تباہ ہو جانے والی ایک عمارت میں بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔
© UNOCHA/Ali Haj Suleiman
امدادی کارکن شام کے علاقے سمادا میں زلزلے سے تباہ ہو جانے والی ایک عمارت میں بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اداروں نے زلزلے سے متاثرہ ترکیہ اور شام میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے

انسانی امداد

جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں سوموار کی صبح آنے والے بڑے زلزلے کے بعد انسانی بحران کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور اقوام متحدہ کے امدادی ادارے تاحال ملبے تلے دبے لوگوں سمیت متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہیں جن کی تعداد اطلاعات کے مطابق ہزاروں میں ہے۔

7.8 شدت کا پہلا زلزلہ غازی انتیپ میں آیا جس سے چند گھنٹوں کے بعد 7.5شدت کے ایک اور زلزلے نے زمین کو ہلا کر رکھ دیا۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''اس المناک موقع پر میری ہمدردیاں ترکیہ اور شام کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ اقوام متحدہ امدادی اقدامات کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے۔ ہماری ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ضروریات کا اندازہ لگانے اور امداد مہیا کرنے میں مصروف ہیں۔''

اطلاعات کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں 1,500 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور بہت سے دیگر زخمی ہیں۔ متاثرہ جگہوں پر امدادی کام جاری ہے جبکہ ہلاک و زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ''اقوام متحدہ اس آفت سے متاثرہ ہزاروں افراد کی مدد کے لیے عالمی برادری کی جانب دیکھ رہا ہے جن میں ایسے علاقوں میں پھنسے بہت سے لوگوں کو انسانی امداد کی شدید ضرورت ہے جہاں تک رسائی میں مشکلات حائل ہیں۔''

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ''ہنگامی طبی امداد مہیا کرنے والی ڈبلیو ایچ او کی ٹیموں کو زخمیوں اور انتہائی غیرمحفوظ افراد کو ضروری طبی نگہداشت مہیا کرنے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔''

سوشل میڈیا پر گنجان علاقوں میں بڑی عمارتوں کے منہدم ہونے کے ہولناک مناظر سامنے آ رہے ہیں جبکہ آفات سے ہونے والے نقصان کی جانچ اور متعلقہ امور پر رابطے کے دفتر (یو این ڈی اے سی) کی جانب سے ہنگامی اقدامات کے لیے بھیجی جانے والی خصوصی ٹیموں نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ ''تعیناتی کے لیے تیار'' ہیں۔

ترکیہ میں اقوام متحدہ کے دفتر نے ٹویٹر کے ذریعے ایک بیان میں زندگیوں کے نقصان اور املاک کی تباہی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ملک میں ادارے کی ٹیم نے متاثرین کے اہلخانہ اور ترکیہ کے ''لوگوں اور حکومت'' سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی فوری صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ''اقوام متحدہ ترکیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی مدد کے لیے تیار ہے۔''

زلزلے سے متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
© UNOCHA/Ali Haj Suleiman

شام کے لیے امدادی مرکز کا نقصان

امدادی سرگرمیوں کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر 'او سی ایچ اے' نے واضح کیا ہے کہ 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اس خطے میں موسم سرما اپنے عروج پر ہے۔ اس زلزلے کا مرکز جنوبی ترکیہ میں ہے جہاں قریبی شہر غازی اینتیپ بھی متاثرہ شہروں میں شامل ہے جو کہ شمالی شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایک اہم امدادی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔

شام میں پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ''ہمیں اس صبح #earthquake سے ہونے والے زندگی کے نقصان پر افسوس ہے اور وہ شام میں امداد پہنچانے اور ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے #UN کے اداروں اور دیگر امدادی کرداروں کے تعاون سے اقدامات کو متحرک طور سے مربوط کر رہا ہے۔''

ادلب اور الیپو میں تباہی

اگرچہ زلزلے کے جھٹکے لبنان تک محسوس کیے گئے تاہم اطلاعات کے مطابق زلزلے کے مرکز کے قریب شام کے شمالی شہر الیپو اور ادلب میں بھی ہزاروں عمارتیں منہدم ہو گئیں جن میں دو ہسپتال بھی شامل ہیں۔

شمالی شام میں امدادی ضروریات پہلے ہی بہت زیادہ ہیں کیونکہ ملک میں طویل عرصہ سے جاری جنگ کے باعث اس علاقے میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

برف باری اور بارشیں متاثرہ افراد کی جان بچانے والوں کے کام میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں جن کے اپنے خاندان بھی گرنے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔

شام کے شہر ادلب میں زلزلے سے متاثرہ ایک عمارت۔
© UNOCHA/Ali Haj Suleiman

اقوام متحدہ کے تمام اداروں کا امدادی کردار  

انقرہ کی جانب سے عالمی برادری سے امداد کی باقاعدہ درخواست آنے کے بعد اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے تصدیق کی ہے کہ وہ ہنگامی امدادی اقدامات کے لیے تیار ہے۔

یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرائن رسل نے کہا ہے کہ ''ہماری ہمدردیاں ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے متاثرہ بچوں اور خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم ان لوگوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے اس آفت میں اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے۔''

امداد کی فراہمی کے پیغام کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین 'آئی او ایم' نے کہا ہے کہ غازی اینتیپ میں اس کے گودام میں غیرغذائی اشیا اور ضروری امدادی سامان متاثرہ علاقوں میں بھیجے جانے کے لیے تیار ہے''۔ ادارے کی ترجمان صفا میسلی کا کہنا ہے کہ امدادی ضروریات کی جانچ کے لیے آئی او ایم کی ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں۔''

'آئی او ایم' کے ڈائریکٹر جنرل انتونیو ویٹورینو نے اپنے ٹویٹ میں ''ترکیہ، شام، لبنان، فلسطینی علاقوں، اردن اور ہر جگہ مہلک زلزلے سے متاثرہ لوگوں'' کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم متاثرین کی مدد کرنے اور ان کی تکالیف میں کمی لانے کے لیے خطے میں حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔