انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کھانے کی عادات میں تبدیلی ترقیاتی اہداف کے حصول میں تیزی لا سکتی ہے: امینہ محمد

اٹلی کے شہر روم میں تازہ سبزیوں کی ایک دوکان۔
© FAO/Victor Sokolowicz
اٹلی کے شہر روم میں تازہ سبزیوں کی ایک دوکان۔

کھانے کی عادات میں تبدیلی ترقیاتی اہداف کے حصول میں تیزی لا سکتی ہے: امینہ محمد

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کی نائب سیکرٹری جنرل امینہ محمد اور اٹلی کے نائب وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ اس سال جولائی میں اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہونے والے ایک سہ روزہ اجلاس میں دنیا بھر کے نظام ہائے خوراک میں تبدیلی سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

'اقوام متحدہ کے زیراہتمام خوراک کے نظام پر نظر ڈالنے کا موقع' 2021 میں ہونے والی ایک کانفرنس کے بعد کی صورتحال کا پہلا جائزہ ہے۔ اس کانفرنس کا موضوع دنیا بھر میں خوراک کی پیداوار، استعمال اور اس کے بارے میں سوچ کو تبدیل کرنا تھا۔

Tweet URL

یہ اعلیٰ سطحی اجلاس 2030 تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے 17 اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کی راہ پر نصف وقت گزرنے کے بعد منعقد ہو رہا ہے جو مزید شفاف، منصفانہ اور ''ماحول دوست'' دنیا کا خاکہ مہیا کرے گا۔

زندگیوں اور روزگار میں بہتری کا ذریعہ

امینہ محمد نے کہا کہ ''میں متعلقہ فریقین کو ایسی شہادت سامنے لانے کی غرض سے اکٹھا کرنے کے لیے اٹلی کے قائدانہ کردار کی منتظر ہوں کہ نظام ہائے خوراک میں تبدیلی ایس ڈی جی کے حصول کی رفتار تیز کرنے میں ایک اہم عنصر ہو سکتا ہے۔'' انہوں ںے زور دیا کہ '' ایسے حالات میں جب ہم لوگوں اور کرہ ارض کے بہتر مستقبل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، خوراک کے مزید پائیدار، مساوی، صحت مند اور مستحکم نظام لوگوں کی زندگیوں اور روزگار پر براہ راست اثرانداز ہوتے ہیں ''

اس جائزے کے موقع پر ممالک خوراک کے مستحکم نظام یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ اپنی کامیابی کی داستانوں اور تبدیلی کی ابتدائی علامات کا تبادلہ کریں گے۔

یہ اجلاس 24 تا 26 جولائی اٹلی کے دارالحکومت میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہو گا۔

اٹلی 'ایف اے او' اور اقوام متحدہ کے دو دیگر اداروں 'بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی (آئی ایف اے ڈی) اور عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے اشتراک سے اس اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ ان دونوں اداروں کے مراکز بھی روم میں ہی ہیں۔

زرعی غذائی نظام میں تبدیلی کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد میں حکومتوں کو مدد دینے کے لیے ' نظام ہائے خوراک کے ارتباط سے متعلق اقوام متحدہ کا مرکز' اور اقوام متحدہ کا وسیع تر نظام بھی اس اجلاس کے منتظمین ہیں۔

ممالک کا کردار اور مسائل

یہ سہ روزہ اجلاس ممالک کو ستمبر 2021 میں آن لائن منعقد ہونے والی 'نظام ہائے خوراک سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس' کے بعد اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے اطلاع دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس کانفرنس میں 77 عالمی رہنماؤں سمیت 50,000 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی تھی جنہوں ںے خوراک کے نظام تبدیل کرنے رفتار میں تیزی لانے کا عہد کیا۔

اُس سال جولائی میں اٹلی نے کانفرنس سے قبل ہونے والے اجلاس کی میزبانی کی تھی۔

اجلاس میں حکومتیں موجودہ عالمی تناظر، جو کہ خاصی حد تک تبدیل ہو گیا ہے، کے باوجود پائیدار ترقی کے حصول کے لیے اپنے کردار کا جائزہ بھی لیں گی۔

اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں صحت بخش خوراک کے حصول کی استطاعت نہ رکھنے والے لوگوں کی تعداد 2019 اور 2020 کے درمیان 112 ملین اضافے کے ساتھ 3.1 ارب تک پہنچ گئی جس سے کووڈ۔19 کے دوران خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کی عکاسی ہوتی ہے۔

اٹلی کا نمایاں کردار

اٹلی کے نائب وزیراعظم انتونیو تاجانی نے، جو کہ خارجہ و بین الاقوامی تعاون سے متعلق امور کے وزیر بھی ہیں، اجلاس کے میزبان اور معاون منتظم کی حیثیت سے اپنے ملک کے کردار کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ''اٹلی زرعی خوراک کے اپنے مضبوط اور اختراعی شعبے کی تزویراتی شمولیت کے ساتھ غذائی تحفظ کو فروغ دینے اور دنیا بھر میں پائیدار اور موثر نظام ہائے خوراک ممکن بنانے کے لیے انقلابی و اختراعی طریقہ ہائے کار اختیار کرنے کے حوالے سے عالمی برادری کی کوششوں میں متحرک طور سے مدد دینے کا عزم رکھتا ہے۔

دنیا میں ایک قدیم اور موثر ترین غذائی ثقافت کی حیثیت سے ہم 2030 کے ایجنڈے کے حصول کی خاطر ایک اہم مسئلے پر قابو پانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔''

پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں ایک چھوٹا زرعی فارم جسے خاندان کے سب لوگ مل کر چلاتے ہیں۔ پہاڑی زراعت صدیوں سے خوارک کے حصول کا ایک پائیدار ذریعہ رہا ہے۔
© Mountain Wilderness International/Anna Sustersic
پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں ایک چھوٹا زرعی فارم جسے خاندان کے سب لوگ مل کر چلاتے ہیں۔ پہاڑی زراعت صدیوں سے خوارک کے حصول کا ایک پائیدار ذریعہ رہا ہے۔

'موقع سے فائدہ اٹھائیں'

یہ جائزہ پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق ستمبر میں ہونے والی کانفرنس سے پہلے ایس ڈی جی کے حصول کی جانب مجموعی پیش رفت کے لیے تبدیل شدہ نظام ہائے خوراک کے مرکزی کردار کو واضح کرے گا۔

اقوام متحدہ اور اٹلی نے دنیا بھر کے ممالک اور متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ''اس موقع کے لیے تیاری کریں اور اس سے فائدہ اٹھائیں'' تاکہ ایس ڈی جی کے حوالے سے کیے گئے وعدے کی مطابقت سے فوری اقدامات کے لیے عالمگیر عزم کی ازسرنو توثیق ہو سکے۔''