انسانی کہانیاں عالمی تناظر

موجودہ منفی رحجانات انسانی حقوق یقینی بنا کر ختم کریں: گوتیرش

مظاہرین  خواتین کے حقوق کے بین الاقوامی معاہدے ’استنبول کنونشن‘ سے ترکیہ کے نکلنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
Unsplash/Emir Eğricesu
مظاہرین خواتین کے حقوق کے بین الاقوامی معاہدے ’استنبول کنونشن‘ سے ترکیہ کے نکلنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

موجودہ منفی رحجانات انسانی حقوق یقینی بنا کر ختم کریں: گوتیرش

انسانی حقوق

انسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ آج کے ''مشکل حالات'' انسانی حقوق کے حوالے سے تجدید نو کی ضرورت کو واضح کرتے ہیں جنہیں عالمگیر مسائل کے حل میں مرکزی اہمیت حاصل ہے۔

یہ سالانہ دن 10 دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے کی مںظوری کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

Tweet URL

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ ''انسانی حقوق انسانی وقار کی بنیاد ہیں اور پُرامن، مشمولہ، منصفانہ، مساوی اور خوشحال معاشروں کی تشکیل میں ان کا مرکزی کردار ہوتا ہے۔

یہ متحد کرنے والی قوت اور اتحاد پیدا کرنے کا ذریعہ ہیں۔ یہ اس بنیادی ترین چیز کا اظہار ہیں جو ہم سب میں مشترک ہے اور یہ ہماری مششترکہ انسانیت ہے۔''

بے مثل اور باہم مربوط مسائل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس وقت دنیا کو انسانی حقوق کے حوالے سے بے مثل اور باہم مربوط مسائل کا سامنا ہے جن میں بڑھتی ہوئی بھوک اور غربت، سکڑتی ہوئی شہری آزادیاں اور آزادی اظہار اور صحافیوں کے تحفظ میں ''خطرناک کمی'' نمایاں ہیں۔

اس کے ساتھ خاص طور پر نوجوانوں کا اداروں پر اعتماد ختم ہو رہا ہے جبکہ کووڈ۔19 وبا کے اثرات نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نسل پرستی، عدم رواداری اور تفریق تیزی سے بڑھ رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کی صورت میں ''کرہ ارض کا تہرا بحران'' انسانی حقوق کو نئے مسائل سے دوچار کر رہا ہے۔

عالمی عزم کے احیاء کی ضرورت

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ''ہم نئی ٹیکنالوجی سے انسانی حقوق کو لاحق خطرات کو ابھی سمجھنا ہی شروع ہوئے ہیں۔ یہ مشکل حالات شہری، ثقافتی، معاشی، سیاسی اور سماجی انسانی حقوق کے حوالے سے ہمارے عزم کے احیاء کا تقاضا کرتے ہیں۔

انتونیو گوتیرش نے یاد دلایا کہ دو سال پہلے انہوں ںے ایسے عملی اقدام کے لیے کہا تھا جس میں عالمی برادری کو درپیش مسائل کے حل میں انسانی حقوق کو بنیادی اہمیت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس تصور کا مزید اظہار ہمارے مشترکہ ایجنڈے سے متعلق رپورٹ میں بھی ہوا جس میں انسانی حقوق کی بنیاد پر نئے سماجی معاہدے کی اپیل کی گئی۔

انسانی حقوق کی عالمگیریت

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ آئندہ سال انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے کی 75ویں سالگرہ کو اس معاملے میں عملی اقدام کا موقع ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ''میں رکن ممالک، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور دیگر کرداروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ دور حاضر کے نقصان دہ رحجانات کا رخ موڑنے کے لیے انسانی حقوق کو اپنی کوششوں میں مرکزی جگہ دیں۔

انسانی حقوق کے اس عالمی دن پر ہم تمام انسانوں کے انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہوئے تمام حقوق کے عالمگیر اور ناقابل تقسیم ہونے کی توثیق کرتے ہیں۔''