انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اقوام متحدہ کے احاطے میں گاندھی کے مجسمے کی نقاب کُشائی

اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی تقریب رونمائی۔
UN Photo/Mark Garten
اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی تقریب رونمائی۔

اقوام متحدہ کے احاطے میں گاندھی کے مجسمے کی نقاب کُشائی

اقوام متحدہ کے امور

نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے شمالی باغیچے میں بُدھ کو ہونے والی اس تقریب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش، ستترویں جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی، اور انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شرکت کی۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مہاتما گاندھی کے مجسمے کی تنصیب کی تقریب میں شریک ہونا ان کے لیے خوشی کا باعث ہے۔ "میں جدید دور کی ایک عظیم شخصیت کو خراج تحسین پیش کرنے پر انڈیا کی حکومت اور اقوام متحدہ میں اس کے مستقل مشن کا مشکور ہوں۔"

Tweet URL

عدم تشدد اور سامراج مخالفت

انہوں نے بتایا کہ اس سال کے اوائل میں ان کا دورہِ انڈیا انہیں یاد دلاتا ہے کہ تاریخ میں ایسے چند ہی لوگ ہیں جو مہاتما گاندھی کی طرح اقوام متحدہ کے اہداف اور اقدار سے ہم آہنگ تھے۔ "گاندھی جی کی سامراج مخالف سوچ اقوام متحدہ کی بنیاد کی حیثیت رکھتی تھی۔ درحقیقت اس چارٹر کو لکھنے والوں نے گاندھی کے امن، عدم تشدد اور رواداری کے پیغام سے بہت بڑی تحریک پائی تھی۔"

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ عدم تشدد کے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے لاکھوں لوگوں کو نوآبادیات مخالف مزاحمت کے لیے جمع کرنے میں گاندھی کی کامیابی نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ "تاہم گاندھی محض تاریخی شخصیت نہیں ہیں۔ ان کے بابصیرت تصورات اور اقدار بشمول انصاف اور سماجی تبدیلی سے ان کی وابستگی کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔"

دوراندیشی

گاندھی کی سیاسی بصیرت پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کے بہت سے تصورات نے پائیدار ترقی کے تصور کی پیش بینی کی جس میں ان کا یہ نظریہ بھی شامل ہے کہ ''غربت تشدد کی بدترین قسم ہے۔''

انہوں نے کہا کہ گاندھی ان پہلی شخصیات میں سے تھے جنہوں نے  ماحول کو غارت گری اور تباہی سے لاحق خطرات کا اندازہ لگایا اور کہا کہ زمین، ہوا، خشکی اور پانی ہمارے لیے اپنے اجداد کی میراث نہیں بلکہ ہمارے بچوں کا ہم پر قرض ہیں۔ "ان کی میراث ہر جا موجود ہے اور اس کا مساوات، یکجہتی اور لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے اقوام متحدہ اور دنیا بھر میں ہونے والے کام میں مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔"

سیکرٹری جنرل نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اس مجسمے کی تنصیب ان اقدار کی یاد دلائے گی جن پر گاندھی کاربند رہے اور جن سے ہمیں بھی وابستہ رہنا ہے۔