انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان سیلاب ذدگان کی امدادی اپیل کا اب تک صرف 21 فیصد اکٹھا ہوا ہے: اوچا

پاکستان میں آئے تباہ کن سیلاب سے ساڑھے تین کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب اور کھڑا پانی متاثرہ علاقوں میں پانی اور جراثیموں سے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔
© WFP
پاکستان میں آئے تباہ کن سیلاب سے ساڑھے تین کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب اور کھڑا پانی متاثرہ علاقوں میں پانی اور جراثیموں سے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

پاکستان سیلاب ذدگان کی امدادی اپیل کا اب تک صرف 21 فیصد اکٹھا ہوا ہے: اوچا

انسانی امداد

امدادی کارروائیوں کے ادارے او سی ایچ اے کے مطابق پاکستان میں تباہ کن سیلاب آنے کے تین ماہ بعد بھی تباہی ختم نہیں ہوئی۔ سیلاب سے ساڑھے تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اس نے معیشت، زراعت، صحت اور تعلیم کے شعبے میں تباہی مچائی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے اوچا (او سی ایچ اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ پچاس لاکھ سے زیادہ لوگ اب بھی بے گھر ہیں۔

Tweet URL

’ہم حکومت کی مدد جاری رکھے ہوئے ہیں جو سیلاب سے بحالی کے اقدامات کی قیادت کر رہی ہے۔ 41 لاکھ لوگوں کو خوراک اور روزگار کے حصول میں مدد دی گئی ہے جبکہ 15 لاکھ لوگوں نے ہنگامی پناہ کا سامان، کمبل، بستر اور برتن وصول کیے ہیں۔‘

اوچا کے شراکت داروں نے 15 لاکھ لوگوں کو طبی امداد پہنچائی ہے جبکہ 17 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو صاف پانی مہیا کیا گیا ہے۔

بیماریوں میں اضافہ

امددای ادارے کے مطابق صاف پانی، نکاسی آب اور صحت و صفائی کی سہولیات تک رسائی میں بدستور مشکلات حائل ہیں جبکہ سیلاب اور کھڑا پانی متاثرہ علاقوں میں پانی اور جراثیموں سے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ اپنے علاقوں کو واپس آنے والے خاندانوں کے گھر تباہ ہو چکے ہیں، فصلیں برباد ہو گئی ہیں اور مویشی مر چکے ہیں اور ان حالات میں لاکھوں لوگوں کو بڑھتے ہوئے غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

موسم سرما کی آمد

سردی کا موسم آ رہا ہے اور بعض علاقے پہلے ہی برف باری سے متاثر ہو رہے ہیں جہاں سیلاب سے متاثرہ آبادی کہیں زیادہ غیرمحفوظ ہے اور بہت سے لوگوں کو مناسب پناہ، خوراک اور سردی سے بچاؤ کی سہولیات درکار ہیں۔

امداد کی اپیل

اوچا تحفظ زندگی میں مددگار اقدامات جاری رکھنے کے لیے مزید مالی وسائل مہیا کرنے کو کہہ رہا ہے۔ امددای سرگرمیوں کے لیے اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی گئی تھی لیکن اوچا کے مطابق اس میں سے تاحال صرف 21 فیصد وسائل ہی اکٹھے ہوئے ہیں۔

سیکرٹری جنرل کی گواہی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے پاکستان سے یکجہتی کے اظہار کے لیے ستمبر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا جہاں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دنیا میں بہت تباہیاں دیکھی ہیں لیکن موسمیاتی بحران سے پاکستان میں جو تباہی آئی ہے وہ انہوں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

مصر کے شہر شرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلیوں پر ہونی والی کانفرنس کاپ 27 کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انتونیو گوتیرش نے کہا تھا کہ اگر کسی کو موسمیاتی بحران کے بارے میں شک ہے تو اسے پاکستان جا کر اس کی تباہ کاریاں دیکھنی چاہیں۔