انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین جنگ کی وجہ سے ملازمتوں کے مواقع دنیا بھر میں کم ہونگے: عالمی ادارہِ محنت

میکسیکو کے شہر سان ڈی کورتارو کی گلیوں میں گڑیاں بیچنے والی ایک خاتون۔
Unsplash/Bernardo Ramonfaur
میکسیکو کے شہر سان ڈی کورتارو کی گلیوں میں گڑیاں بیچنے والی ایک خاتون۔

یوکرین جنگ کی وجہ سے ملازمتوں کے مواقع دنیا بھر میں کم ہونگے: عالمی ادارہِ محنت

معاشی ترقی

عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) کی ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں محنت کی عالمی منڈیوں کی صورتحال بدترین ہو گئی ہے اور اگر حالیہ رحجانات برقرار رہے تو آسامیاں مزید کمیاب ہو جائیں گی جبکہ اِس سال کے بقیہ عرصہ کے دوران دنیا بھر میں ملازمتوں میں اضافے کی صورتحال نمایاں طور سے خراب ہو جائے گی۔

2022 کی تیسری سہ ماہی میں آئی ایل او کے تخمینوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس دوران کام کے گھنٹوں میں وبا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں 1.5 فیصد کمی ہوئی جس سے کل وقتی نوکریوں کا خسارہ 40 ملین ہو گیا ہے۔

Tweet URL

مہنگائی میں اضافہ، اجرتوں میں کمی

دنیا بھر میں کام کی نگرانی سے متعلق اس دسویں رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے نتیجے میں بہت سے ممالک میں حقیقی اجرتیں کم ہو رہی ہیں۔

یہ صورتحال کووڈ۔19 کے بحران میں آمدنی میں نمایاں کمی سے فوری بعد پیش آ رہی ہے جس نے بہت سے ممالک میں کم آمدنی والے گروہوں کو متاثر کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محنت کی منڈیوں میں عدم مساوات میں ممکنہ طور پر اضافہ ہو سکتا ہے جس سے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کے مابین بڑھتے ہوئے فرق میں مزید وسعت آ رہی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق 2022 میں تشکیل پانے والے بہت سے اور باہم پیوست بحرانوں کا مجموعہ دنیا بھر میں کاموں پر اثرانداز ہوا ہے۔ یوکرین کی جنگ اور اس کے نتیجے میں پھیلنے والے منفی اثرات نے ان بحرانوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔

خوراک اور توانائی کا بہاؤ

یہ اثرات ترقی پذیر ممالک میں خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے، حقیقی اجرتوں میں کمی، بڑھتی ہوئی عدم مساوات، پالیسی تشکیل دینے کے امکانات میں کمی اور بھاری قرضوں کی صورت میں محسوس کیے گئے ہیں۔

معاشی نمو میں سست روی اور مجموعی طلب کارکنوں کی طلب میں بھی کمی لے آئے گی کیونکہ غیریقینی صورتحال اور بدترین توقعات نئی بھرتیوں پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محنت کی منڈیوں کے خراب ہوتے حالات ناصرف نئی نوکریوں کی تخلیق پر اثرانداز ہو رہے ہیں بلکہ ان سے نوکریوں کا معیار بھی خراب ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے پہلے ہی ایسے اعدادوشمار موجود ہیں جن سے محنت کی منڈیوں میں سست روی کا اندازہ ہوتا ہے۔

2022 کے آغاز میں دنیا بھر میں خاص طور پر اعلیٰ صلاحیتوں کا تقاضا کرنے والے شعبوں میںاور خواتین میں کام کے گھنٹوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی تھی۔

تاہم اس کی بنیادی وجہ غیررسمی نوکریوں میں ہونے والا اضافہ تھا جس سے بڑی تعداد میں باضابطہ نوکریوں کی جانب 15 سالہ پیش رفت خطرے سے دوچار ہو گئی۔

جنگ کے خاتمے کے لیے یکجہتی

آئی ایل او نے کہا ہے کہ نوکریوں اور 'سماجی تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے ایکسیلیریٹر' جیسے اقدامات کے لیے مضبوط عزم درکار ہے۔ اس پروگرام کا مقصد 400 ملین نوکریاں پیدا کرنا اور چار ارب لوگوں کی معاونت کو وسعت دینا ہے جن کے پاس کام کے دوران بیمار پڑ جانے یا زخمی ہو جانے کی صورت میں بحالی کی کوئی راہ نہیں ہوتی۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ آئی ایل او کی مجلس عاملہ کی قراردادوں میں کیے گئے مطالبے کے مطابق یوکرین میں جنگ کے فوری اختتام  سے دنیا بھر میں روزگار کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹو ہونگبو نے کہا ہے کہ '' دنیا بھر میں نوکریوں کے حوالے سے اس انتہائی پریشان کن صورتحال کا مقابلہ کرنے اور عالمی سطح پر محنت کی منڈی میں نمایاں مندی کو روکنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی دونوں سطحوں پر جامع، مربوط اور متوازن پالیسیاں درکار ہوں گی۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''ہمیں حکمت عملی کے حوالے وسیع تر اقدامات پر عملدرآمد کی ضرورت ہے جن میں عام استعمال کی چیزوں کی قیمتوں کو برقرار رکھنا، غیرمتوقع منافع کی ترتیب نو، سماجی تحفظ کے ذریعے معاشی تحفظ کی مضبوطی، معاشی تعاون میں اضافہ اور غیرمحفوظ ترین لوگوں اور کاروباروں کی مدد کے لیے مخصوص اقدامات شامل ہیں۔

ایک تیرہ سالہ لڑکا شام میں ایک مکینک کی ورکشاپ میں کام کرتے ہوئے۔
© UNICEF/Alessio Romenzi
ایک تیرہ سالہ لڑکا شام میں ایک مکینک کی ورکشاپ میں کام کرتے ہوئے۔