شام: جنگ اور زلزلے سے متاثرہ 75 لاکھ بچے امداد کے منتظر
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ شام میں 13 سالہ جنگ کے نتیجے میں 75 لاکھ بچوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ شام میں 13 سالہ جنگ کے نتیجے میں 75 لاکھ بچوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے شام کے مسئلے کو سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں شہریوں کو تحفظ ملنا چاہیے اور انسانی حالات میں بہتری آنی چاہیے۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعے اور خانہ جنگی سے شامی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی ماہر ایلینا دوہان نے شام پر پابندیوں سے متعلق امریکی کانگریس میں زیرغور قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی منظوری سے ملک میں لوگوں کے خراب حالات مزید بگڑ جائیں گے۔
ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے کہا ہے کہ گزشتہ سال ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں سے متاثرہ ہزاروں خاندانوں کی مشکلات تاحال ختم نہیں ہو سکیں۔ رواں سال دونوں ممالک میں ایسے لاکھوں لوگوں کو امداد کی ضرورت رہے گی۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے خبردار کیا ہے کہ شام میں کشیدگی دوبارہ بڑھ رہی ہے اور علاقائی تنازعات کے باعث ملک کو درپیش مسائل میں اضافے کا خدشہ ہے۔
شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے حکومت کو انسانی حقوق کی پامالی روکنے کا حکم دیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ترکیہ سے شام میں انسانی امداد کی فراہمی کی غرض سے مرکزی سرحدی راستہ دوبارہ کھولنے کے لیے شام کی حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ترکیہ سے سرحد پار شمال مغربی شام میں امداد کی فراہمی میں توسیع سے متعلق دو مسابقتی قراردادوں کی مںظوری دینے میں ناکام رہی ہے جس کے بعد علاقے میں لاکھوں لوگوں کو تحفظ زندگی کے لیے مدد کی فراہمی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ شام کے لوگوں کو ملک میں 12 سال سے جاری جنگ کے دوران متواتر بڑھتے انسانی بحران کا سامنا ہے۔