سلامتی کونسل: غزہ میں ’ناگزیر جنگ بندی‘ پر امریکی قرارداد ویٹو
غزہ میں ’ناگزیر‘ جنگ بندی کے لیے جمعہ کو سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو روس اور چین نے ناکافی قرار دیتے ہوئے ویٹو کر دیا ہے۔
غزہ میں ’ناگزیر‘ جنگ بندی کے لیے جمعہ کو سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو روس اور چین نے ناکافی قرار دیتے ہوئے ویٹو کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کو محفوظ اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قرارداد منظور کر لی ہے، جس کا مقصد اس ٹیکنالوجی کے فوائد کو تمام لوگوں تک پہنچانا بتایا جا رہا ہے۔
الیکٹرانک کچرےکی سالانہ مقدار کم از کم 6 کروڑ 20 لاکھ ٹن ہے اور یہ اسے دوبارہ استعمال میں لانے کی استعداد (ری سائیکل) کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے 'اسلامک یوتھ کوآپریشن فورم' کی مشیر اعلیٰ ڈاکٹر فدیلہ قرین نے کہا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت (اسلامو فوبیا) گھناؤنا فعل ہے جس سے ہر ایک کو نقصان ہوتا ہے لیکن مسلمان خواتین پر اس کے اثرات مردوں کی نسبت زیادہ شدید ہیں۔
اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال گرین ہاؤس گیسوں کی مقدار، کرہ ارض کے درجہ حرارت، سمندری حدت و تیزابیت اور سطح سمندر میں اضافے، گلیشیئروں کے پگھلاؤ اور برف کی تہہ میں کمی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ جاپان کے شہر ہیروشیما اور ناگاساکی میں مکمل تباہی کے 80 برس بعد بھی جوہری ہتھیار عالمی امن و سلامتی کے لیے واضح اور موجود خطرہ ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کی لہر پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد منظور کر لی ہے جس میں دنیا کے ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متفقہ اقدامات کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے منشیات کے پھیلاؤ کی روک تھام اور ان کا استعمال کرنے والوں کے لیے علاج کے اقدامات کو وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں سے وابستہ بدنامی اور امتیازی سلوک کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دہائیوں کی ترقی کے بعد ایک مرتبہ پھر خواتین کے حقوق خطرے میں ہیں اور اس رحجان پر قابو پانے کے لیے حکومتوں کو ٹھوس کردار ادا کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اکیسویں صدی میں پانچ سال کی عمر سے پہلے انتقال کر جانے والے بچوں کی تعداد میں 51 فیصد کمی آئی ہے اور 2022 میں یہ تعداد کم ہو کر 49 لاکھ رہ گئی تھی۔