انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان: سیلاب کی تباہ کاریاں اور اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیاں

ڈبلیو ایف پی نے سیلاب کے بعد خوراک اور نقد امداد کی فراہمی کے ذریعے بحالی کی حکومتی کوششوں میں تعاون کیا۔
UNOCHA/Pierre Peron

پاکستان: یورپی یونین کی مدد سے 180000 سیلاب زدگان کی نقد امداد

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے پاکستان کے صوبہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ ایک لاکھ 80 ہزار سے زیادہ لوگوں کو نقد امداد فراہم کی ہے۔ اس مدد سے متاثرین کو اپنی زندگیوں کے تحفظ اور بحالی میں مدد ملی۔

 سیلاب سے دیہی خواتین غیرمتناسب طور پر متاثر ہوئیں جنہیں امداد اور خدمات تک مساوی رسائی دینے کے اقدامات کیے گئے۔
Courtesy: Lok Sujag Pakistan

پاکستان: 2022 کے طوفانی سیلاب کے 13 لاکھ متاثرین اب بھی بے گھر

پاکستان میں سال 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد اب تک کیے گئے امدادی اقدامات سے متاثرین کی بڑی تعداد نے استفادہ کیا ہے۔ تاہم 16 لاکھ افراد کو اب بھی مدد درکار ہے اور 13 لاکھ لوگ تاحال بے گھر ہیں۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں یہ لڑکے گھریلوں برتنوں کو کشتی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
© UNICEF/Asad Zaidi

پاکستان سیلاب کا ایک سال: گوتیرش کی عطیہ دہندگان سے وعدے نبھانے کی اپیل

پاکستان میں تباہ کن سیلاب کو ایک سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس آفت کی تباہ کاریوں سے نمٹنے اور متاثرین کی بحالی کے لیے عطیہ دہندگان اور عالمی مالیاتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے وعدے فوری طور پر پورے کریں۔

بچیاں اپنے کچے گھر کے پاس بیٹھی ہین جو گزشتہ سال کے غیرمعمولی سیلاب میں بری طرح متاثر ہوا تھا۔
© UNICEF/A. Sami Malik

پاکستان: گزشتہ سال کا سیلاب بچوں کے لیے ’مستقل ڈروانا خواب‘

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں سے بحالی کی کوششوں کے لیے مناسب مقدار میں مالی وسائل دستیاب نہ ہونے کے باعث لاکھوں بچے انسانی امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال آنے والے سیلاب کا پانی ابھی اترا نہیں کہ اس سال پھر بارشوں نے تباہی مچانا شروع کر دی ہے۔
© UNICEF/Juan Haro

پاکستان: مون سون بارشوں اور سیلاب سے ایک بار پھر تباہی اور ہلاکتیں

اقوام متحدہ میں امدادی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) کے مطابق امسال پاکستان میں 25 جون سے 30 جولائی تک مون سون کی شدید بارشوں میں 179 افراد ہلاک اور 264 زخمی ہو گئے ہیں۔ 

پاکستان کے صوبہ سندھ میں سیلاب سے منہدم ہو جانے والی ایک عمارت۔
© UNOPS/Imran Karim Khattak

پاکستان سیلاب: قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے والی تعمیرات زیر غور

ترقیاتی منصوبوں کے انتظام و دیکھ بھال کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ یو این او پی ایس جہاں پاکستان میں گزشتہ سال مون سون کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں سہولت کار کے طور پر کام کر رہا ہے وہیں مستقبل میں موسمیاتی شدت کا مقابلہ کرنے والی عمارتوں کی تعمیر میں مدد کا جائزہ بھی لے رہا ہے۔

ایک ہنگامی سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 6 سے 23 ماہ عمر کے تقریباً ایک تہائی بچے درمیانی نوعیت کی شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ 14 فیصد سنگین نوعیت کی شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔
Saiyna Bashir/UNICEF Pakistan

پاکستان سیلاب: غذائی قلت کا شکار بچوں کے لیے 5.5 ملین ڈالر مختص

بچوں میں شدید غذائی قلت اور عالمی سطح پر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر پاکستان میں جان بچانے والے غذائی اقدامات میں مدد کے لیے اقوامِ متحدہ کے فلاحی فنڈ کے تحت 5.5 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔

چھ مہینوں میں یونیسف اور اس کے امدادی شراکت داروں نے قریباً 1.2 ملین بچوں اور خاندانوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا۔
© UNICEF/Asad Zaidi

پاکستان سیلاب: ایک کروڑ متاثرہ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم

بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے چھ ماہ بعد بھی متاثرہ علاقوں میں رہنے والے بچوں سمیت 10 ملین سے زیادہ لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

یونیسف کا عملہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے گاؤں مٹھو ببر میں سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
© UNICEF/Arsalan Butt

پاکستان: سیلاب کے چھ ماہ، اقوام متحدہ امدادی کاموں میں بدستور مصروف عمل

پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے چھ ماہ کے عرصے میں اقوام متحدہ کے ادارے اور ان کے شراکت دار 7 ملین سے زیادہ لوگوں کو خوراک اور دیگر ضروری خدمات پہنچا چکے ہیں جو کہ حکومت کے زیرقیادت سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کا حصہ ہے۔