انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کاپ27 کانفرنس

اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس کاپ27
نومبر 6 تا نومبر 18 دوہزار بائیس۔ شرم الشیخ، مصر
...

توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران، گرین ہاؤس گیسوں کے ریکارڈ مقدار میں ارتکاز اور موسمی شدت کے بڑھتے ہوئے واقعات کے ہوتے ہوئے 'کاپ 27' میں لوگوں اور کرہ ارض کی خاطر تاریخی پیرس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ممالک کے مابین یکجہتی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

سربراہان ریاست، وزراء اور مذاکرات کار موسمیاتی تبدیلی کے خلاف سرگرم لوگوں، شہروں کے منتظمین، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور انتظامی عہدیداروں کے ساتھ مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات سے متعلق اس سب سے بڑے سالانہ اجتماع اکٹھے ہوں گے۔

موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی 27ویں کانفرنس 'کاپ27' گزشتہ برس ہونے والی 'کاپ26' کے نتائج کو آگے لے کر چلے گی تاکہ موسمیاتی حوالے سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے درکار بہت سے امور پر عملی پیش رفت کی جا سکے۔ ان میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں فوری کمی لانے سے لے کر موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حصول، اس کے ناگزیر اثرات سے مطابقت پیدا کرنے اور ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کے وعدوں کی تکمیل تک بہت سے امور شامل ہیں۔

مصر کے شہر شرم الشیخ میں کاپ 27 کانفرنس کا اختتام ہوا۔
Kiara Worth

کاپ 27 کانفرنس کا موسمیاتی ’نقصان اور تباہی‘ پر معاہدے کے ساتھ اختتام

مصر کے شہر شرم الشیخ میں طویل اور بھرپور مذاکرات کے بعد اتوار کی صبح موسمیاتی تبدیلی پر کانفرنس جسے کاپ 27 کہا گیا موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک کے ’نقصان اور تباہی‘ کے ازالے کے لیے فنڈ کے قیام کے معاہدے پر اختتام پذیر ہوئی۔

کاپ 27 کے آخری دن مندوبین اجلاس میں شریک ہیں۔
UNIC Tokyo/Momoko Sato

کاپ 27 کا آخری دن، مذاکرات کاروں سے موسمیاتی نقصان اور تباہی پر بلند نظری دکھانے کا مطالبہ

کاپ 27 کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی یہ کانفرنس توقع سے کم از کم ایک دن کے بعد مکمل ہو گی۔ مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری اس کانفرنس کے صدر سامح شکری نے مذاکرات کاروں سے کہا ہے کہ وہ تھوڑی لچک دکھائیں تاکہ اختلافی نکات پر معاہدہ طے پا سکے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کاپ 27 کے دوران صحافیوں سے خطاب کر رہے ہیں جبکہ کاپ 27 کے صدر مصر کے سامح شکری ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
UNIC Tokyo/Momoko Sato

کاپ 27: مذاکرات اب تک بے نتیجہ، انتونیو گوتیرش نے کہا توقعات پر پورا اترنا ضروری

کاپ 27 آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مکمل ہو جائے گی تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک میں 'نقصان اور تباہی' سمیت کئی اہم امور پر بدستور عدم اتفاق پایا جاتا ہے۔

یو این ای پی کے مطابق حیاتی تنوع کو ہونے والا نقصان پہلے ہی علاقائی اور عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں پر نمایاں طور سے اثرانداز ہو رہا ہے۔
© FAO/Thomas Nicolon

کاپ 27: حیاتیاتی بوقلمونی کا تحفظ پیرس معاہدے کی پاسداری

اگرچہ کئی سال تک موسمیاتی بحران اور حیاتیاتی تنوع کے بحران کو الگ الگ مسائل کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے، تاہم جیسا کہ بدھ کو کاپ 27 میں واضح کیا گیا، حقیقت یہ ہے کہ فطرت کے فوری تحفظ اور بحالی کے بغیر عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کا کوئی قابل عمل طریقہ نہیں ہے۔

کاپ 27 میں ’انرجی اور سول سوسائٹی‘ کے دن مظاہرین نے افریقہ میں گیس اور تیل کی تلاش کے خلاف احتجاج کیا۔
UN News/Laura Quiñones

کاپ 27: درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری تک محدود رکھنے کے ہدف پر زور

اگرچہ سائنس ہمیں بتا رہی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات سے بچنے کے لیے معدنی ایندھن پر انحصار ترک کرنا ہو گا لیکن اس کے باوجود تیل، گیس اور کوئلے کے منصوبوں میں پریشان کن توسیع دیکھنے میں آ رہی ہے۔

کاپ 27 میں نوجوانوں کے پویلین میں ہاتھ سے تیار کی گئی دیوار گیر تصویر۔
UN News/Laura Quiñones

کاپ 27: دوسرے ہفتے کا آغاز پانی، خواتین، اور نقصان و تباہی پر مذاکرات سے ہوا

شرم الشیخ میں جاری کاپ 27 میں ''خواتین اور پانی'' کے موضوع پر مخصوص دن میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے طریقوں کے اہم محرک کے طور پر خواتین کی طاقت اور پانی کی فراہمی پر موسمیاتی بحران کے نمایاں اثرات بات چیت کا خاص موضوع رہے۔

زراعت، مطابقت اور برداشت پر عالمی رہنماؤں کی توجہ دلانے کے لیے مظاہرین کاپ 27 کانفرنس کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔
Laura Quinones

مطابقت یا بھوک: کاپ 27 میں موسمیاتی بحران اور زرعی شعبہ کو درپش مشکلات پر توجہ

شرم الشیخ میں جاری عالمی موسمیاتی کانفرنس کاپ 27 میں جب موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں مطابقت پذیری، زراعت اور خوراک کے نظام سے متعلق اہم مسئلے پر توجہ مبذول کی گئی تو یہ جذبہ وہاں ہر جگہ محسوس کیا گیا۔

شرم الشیخ میں نوجوان مظاہرین عالمی رہنماؤں سے معدنی ایندھن کا استعمال ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
UNFCCC/Kiara Worth

معدنی ایندھن اندھی گلی ہیں: کاپ 27 میں موسمیات پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ مشیر کا بیان

دنیا میں سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کی جانب سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے بارے میں مذاکرات اور اس مسئلے پر قابو پانے کے طریقوں کا تبادلہ، موسمیاتی انصاف کے متواتر مطالبات اور موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثرہ ترقی پذیر ممالک کی مالی مدد اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس کاپ 27 میں جمعے کی کارروائی کا نمایاں حصہ تھے۔

بنگلہ دیش کے علاقے سلہٹ میں پروتا کا سکول شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بند پڑا ہے اور اس کا گھر بھی سیلاب کی زد میں ہے۔
© UNICEF/Parvez Ahmad Rony

’ہمارا مستقبل چھینا جا رہا ہے‘ نوجوانوں نے کاپ 27 مذاکرات کاروں کو دی دُہائی

بینروں، پوسٹروں، میگا فون اور خاص طور پر سائنسی و معاشی حقائق پر مبنی اور دل کو جھجھوڑ دینے والے پیغامات لیے نوجوان  جمعرات کو کاپ 27 کے انعقاد کے مقام پر پھیل گئے اور مذاکرات کاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے ترقی پذیر ممالک کو ہونے والے نقصان کے ازالے کا مسئلہ حل کریں۔

آئیوری کوسٹ میں یو۔رپورٹ میں حصہ لینے والے نوجوانوں کی ایک ٹولی۔ یو۔رپورٹ یونیسیف کا ایک پلیٹ فارم ہے جو ایس ایم ایس، فیس بک، اور ٹویٹر کے ذریعے مختلف موضوعات پر نوجوانوں سے آراء لیتا ہے۔
A group of young U-reporters in the Ivory Coast. U-Report is a social platform created by UNICEF, available via SMS, Facebook an

موسمیاتی بحران کی وجہ سے نوجوان طبقہ والدین بننے پر متذبذب: یونیسیف سروے

موسمیاتی تبدیلی افریقی نوجوانوں کی تقریباً نصف تعداد کو بچے پیدا کرنے کے خیال پر نظرثانی کے لیے مجبور کر رہی ہے جس سے بحران کا شکار دنیا کے مستقبل کے بارے میں ان کی غیریقینی کیفیت واضح ہوتی ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے بچوں ادارے یونیسف کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی جائزے سے سامنے آئی ہے۔