انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: توانائی اور نقل و حمل کے انتظامات پر حملوں میں تشویشناک اضافہ

یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے کی تباہی سے بجلی، گھروں کو گرم رکھنے، اور پانی کی فراہمی جیسی اہم ضروریات متاثر ہوئی ہیں۔
© UNDP Ukraine/Oleksandr Ratush
یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے کی تباہی سے بجلی، گھروں کو گرم رکھنے، اور پانی کی فراہمی جیسی اہم ضروریات متاثر ہوئی ہیں۔

یوکرین: توانائی اور نقل و حمل کے انتظامات پر حملوں میں تشویشناک اضافہ

انسانی حقوق

یوکرین میں انسانی حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے مشن (ایچ آر ایم ایم یو) نے ملک میں بجلی کی تنصیبات اور ریلوے کے نظام پر روس کے حملوں اور ان میں ہونے والے جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

22 مارچ سے اب تک یوکرین میں توانائی کے نظام پر حملوں کے چار ادوار میں چھ افراد ہلاک اور کم از کم 45 زخمی ہو چکے ہیں۔ ان کارروائیوں میں 20 تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

Tweet URL

مشن کی سربراہ ڈینیل بیل نے کہا ہے کہ ان حملوں میں شہریوں کا جانی نقصان ہوا ہے اور بجلی کی پیداوار سے لے کر ریلوے کے ذریعے نقل و حمل تک متعدد ضروری خدمات اور شہری آبادی کو لاحق خدشات بڑھ گئے ہیں۔

مشن نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی چار اہم تھرمل بجلی گھروں کو میزائل حملوں میں نقصان ہوا۔ ان میں دو محاذ جنگ سے بہت دور مغربی یوکرین میں واقع ہیں۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بھی حملوں میں بجلی و پانی کی ترسیل متاثر ہونے کے بارے میں بارے میں بتایا تھا۔ جس سے بچوں کی نگہداشت کے لیے ضروری خدمات کو نقصان پہنچا۔

ریلوے کے نظام پر حملے

حالیہ دنوں یوکرین میں ریلوے کے نظام پر حملوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ حملے نیپرو پیترووسک، خارکیئو، دونیسک اور چرکیسے میں ہوئے۔ ان حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد ریلوے اور بجلی گھروں کے کارکن تھے۔ 

جنگ کے باعث فضائی ٹریفک پر پابندیوں اور بندرگاہوں تک رسائی محدود ہو جانے کے باعث اس وقت ریلوے ہی ملک میں سب سے بڑا ذریعہ سفر ہے۔ ڈینیل بیل کا کہنا ہے کہ ریلوے کے نظام پر حملوں سے لوگوں کی نقل و حمل خطرے میں پڑ گئی ہے جن کی بڑی تعداد کا سفر اور ضروری اشیا کی نقل و حملے کے لیے ریلوے پر ہی انحصار ہوتا ہے۔ 

بجلی اور پانی کی فراہمی میں خلل

گزشتہ ہفتے یوکرین میں ریلوے کی تنصیبات پر تین حملے ہوئے جن میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہو گئے۔ 25 اپریل کو دونیسک کے علاقے اوداچنے میں ایک میزائل حملے میں ریلوے کے تین ملازم ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ اسی روز چرکیسے کے علاقے سمیلا میں بھی ریلوے کی ایک عمارت پر میزائل حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

خارکیئو کے علاقے بالاکلیا میں ہونے والے میزائل حملے میں 11 افراد زخمی ہوئے جبکہ ریلوے سٹیشن کی عمارت اور موقع پر موجود ایک ٹرین کو نقصان پہنچا۔ نیلنکوو اور نیپرو میں ریلوے کی تنصیبات پر حملوں میں بھی آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

مشن نے کہا ہے کہ توانائی کی تنصیبات پر حملوں کے فوری بعد بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جس سے ملک بھر میں لاکھوں لوگ متاثر ہوئے اور پانی کی فراہمی میں بھی خلل آیا۔