انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سیاحت موسمیاتی، سیاسی اور وبائی مسائل سے متاثر ہوتی ہے، ڈینس فرانسس

ملائیشیا کا ایک جزیرہ۔
© Unsplash/Hongbin
ملائیشیا کا ایک جزیرہ۔

سیاحت موسمیاتی، سیاسی اور وبائی مسائل سے متاثر ہوتی ہے، ڈینس فرانسس

معاشی ترقی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے ماحول کی حفاظت اور مقامی معیشتوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے سیاحتی شعبے میں پائیدار اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔

جنرل اسمبلی کے زیراہتمام منائے جانے والے پہلے 'ہفتہ استحکام' میں سیاحت پر اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سیاحتی شعبہ معاشی ترقی و اختیار کا اہم ذریعہ ہے۔ گزشتہ برس عالمگیر جی ڈی پی میں اس کا حصہ تین فیصد (3.3 ٹریلین ڈالر) تھا اور دنیا میں 10 فیصد لوگ اسی شعبے سے روزگار کما رہے تھے۔

Tweet URL

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سیاحتی شعبے کو مستحکم بنانےکی ضرورت ہے جس میں مقامی طور پر تیار کردہ اشیا اور خدمات کی طلب اس انداز میں بڑھے کہ اس سے مقامی لوگوں کو براہ راست اور مثبت طور سے فائدہ پہنچے۔

اختراعی اقدامات کی ضرورت

ڈینس فرانسس نے بتایا کہ 2023 میں چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک میں تمام برآمدات سے ہونے والی 35 فیصد آمدنی کا تعلق سیاحتی شعبے سے تھا جبکہ قومی برآمدات میں اس کا حصہ 80 فیصد رہا۔ تاہم، سیاحتی شعبے میں اشیا کی تجارتی ترسیل کے وسیع نظام سے وابستہ نمایاں فوائد کے باوجود اس شعبے کو ایسے متعدد عوامل کا سامنا رہتا ہے جو اس کی ترقی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ان میں موسمیاتی تبدیلی، وبائیں، دہشت گردی کے واقعات اور داخلی سیاسی عدم استحکام خاص طور پر اہم ہیں۔

انہوں نے سیاحتی شعبے کی سرگرمیوں کے نتیجے میں کاربن کے اخراج اور ماحول کو ہونے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استحکام کو لازمی ضرورت قرار دیا۔ 

علاوہ ازیں، اس شعبے کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے بھی فائدہ اٹھانا ہو گا تاکہ اختراعی اقدامات کو ترقی ملے اور خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور قدیمی و مقامی لوگوں کے لیے نوکریوں اور معاشی فروغ کے مواقع کھلیں۔

متنوع سیاحتی سرگرمیاں

جنرل اسمبلی کے صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کو مضبوط سیاحتی شعبہ درکار ہے جس میں کمزوریوں پر قابو پانے اور خارجی دھچکے برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ 

ان اقدامات میں ایسے بنیادی ڈھانچے کی تیاری بھی شامل ہے جو ماحولیاتی حادثات کو سہہ سکے۔ علاوہ ازیں ایسی اختراعات کو بھی فروغ دینا ہو گا جن سے معاشی و سماجی مضبوطی میں اضافہ ہو اور نقصان دہ واقعات کے بعد بحالی کے عرصہ میں کمی لانے کے لیے سیاحتی سرگرمیوں کو متنوع بنانا ہو گا۔

امید کی علامت

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ سیاحت (یو این ڈبلیو ٹی او) کے سربراہ زوراب پولولیکاشولی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر کے مشکل مسائل کے باوجود سیاحتی شعبہ امید کی کرن دکھاتا ہے۔

انہوں نے اس شعبے کی کووڈ۔19 وبا کے بعد بحالی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وبا سے پہلے کی سطح کو مدنظر رکھا جائے تو گزشتہ برس دنیا بھر میں سیاحوں کی آمد 90 فیصد تک بحال ہو گئی تھی۔ رواں سال کے آخر تک یہ شعبہ مکمل طور پر بحال ہونے کی توقع ہے۔ 

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اس بحالی سے دلیرانہ اقدامات اور انقلابی نوعیت کی تبدیلی کو مہمیز ملنی چاہیے۔ 2030 تک پائیدار ترقی یا تمام لوگوں کے بہتر مستقبل کے منصوبے میں سیاحت کا اہم حصہ ہو سکتا ہے اور ہونا چاہیے۔ 

ہفتہ استحکام 

سیاحت پر اس اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل سوموار کو مستحکم قرضوں کے موضوع پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر مقررین نے ترقی پذیر معیشتوں پر قرضوں کے شدید بوجھ کا تذکرہ کرتے ہوئے عالمی مالیاتی نظام میں فوری اصلاحات لانے پر زور دیا۔

ہفتہ استحکام میں آئندہ دنوں پائیدار نقل و حمل، بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے مسائل پر بات چیت ہو گی۔