انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ میں امداد کی ناکافی فراہمی پر یو این چیف برہم

غزہ میں بمباری سے تباہ پناہ گزینوں کے ایک کیمپ کے ملبے کے پاس ایک بچہ کھیل رہا ہے۔
13-10-2023-UNICEF-Gaza-05.jpg
غزہ میں بمباری سے تباہ پناہ گزینوں کے ایک کیمپ کے ملبے کے پاس ایک بچہ کھیل رہا ہے۔

غزہ میں امداد کی ناکافی فراہمی پر یو این چیف برہم

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ لڑائی میں پھنسے لوگوں کے لیے بھیجی جانے والی امداد کی مقدار بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں۔

سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی افواج کی جانب سے زمینی حملوں اور ان کے ساتھ بڑھتی ہوئی بمباری سمیت غزہ سے اسرائیل کی جانب راکٹ باری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آغاز سے ہی اس لڑائی کا سب سے زیادہ نقصان عام شہریوں کو ہو رہا ہے۔ متحارب فریقین پر لازم ہے کہ وہ ہر طرح کے حالات میں شہری آبادی پر حملوں سے گریز کریں۔

Tweet URL

امداد کی متواتر فراہمی کا مطالبہ

ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگ بنیادی ضرورت کی اشیا سے محروم ہیں جس کے باعث اس تنازع سے جنم لینے والے انسانی المیے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ کے تباہ کن حالات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی ضروریات پوری کرنے کے لیے انسانی امداد کی متواتر، محفوط انداز میں اور بلا رکاوٹ فراہمی ممکن بنائی جائے۔ 

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے 'انرا' کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس کی 150 عمارتوں میں 670,000 بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ ان پناہ گاہوں کے حالات بھی نازک ہیں جہاں بہت کم مدد دستیاب ہے اور یہ گنجائش سے کہیں زیادہ بھر چکی ہیں جبکہ طبی خدمات نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں اور تحفط کے حوالے سے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔

حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک علاقے میں 8,300 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 3,547 بچے، 2,136 خواتین اور 480 معمر افراد بھی شامل ہیں۔

67 امدادی کارکنوں کی اموات 

'غزہ میں انرا' کے امدادی عملے میں 13 ہزار افراد خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ادارہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں اپنے مزید تین ارکان کو کھو چکا ہے جو گھروں میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ مارے گئے۔ 

ادارے کے مطابق ان اتلاف کے بعد غزہ میں ہلاک ہونے والے اس کے کارکنوں کی تعداد 67 تک جا پہنچی ہے۔ گزشتہ شب 'انرا' کے سربراہ فلپ لازارینی نے بتایا کہ اس بحران پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس سے پہلے غزہ کے وسطی علاقے میں ادارے کے شعبہ سلامتی و تحفظ کے سربراہ سمیر اپنی اہلیہ اور آٹھ بچوں کے ساتھ ہلاک ہو گئے۔ 

انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران غزہ میں بمباری کے دوران اقوام متحدہ کے ساتھیوں کی المناک اموات پر دکھی ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے امدادی خدمات کی انجام دہی کے دوران جان دینے والے کارکنوں کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سرانجام دینے والے اقوام متحدہ کے ادارے ’انرا‘ کے کارکن غزہ میں جاں بحق ہونے والے اپنے ساتھیوں کی یاد میں اردن کے شہر اومان میں اکٹھے ہیں۔
UNRWA/Shafiq Fahed
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سرانجام دینے والے اقوام متحدہ کے ادارے ’انرا‘ کے کارکن غزہ میں جاں بحق ہونے والے اپنے ساتھیوں کی یاد میں اردن کے شہر اومان میں اکٹھے ہیں۔

یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر دہشت گردی کے ارتکاب کی کلی طور پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو ہلاک، زخمی اور اغوا کیے جانے کا کوئی جواز نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے شہریوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 

انہوں نے متحارب فریقین سے کہا ہے کہ وہ جنگی کارروائیوں کے دوران امتیاز، متناسب جواب اور احتیاط کے اصولوں پر عمل کریں۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ بین الاقوامی انسانی قانون اس حوالے سے واضح اصول متعین کرتا ہے جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے انحراف ممکن نہیں اور اس کا اطلاق امتیازی طور پر نہیں ہو سکتا۔

اس بحران کے لبنان اور شام کی سرحدوں میں پھیلنے کے خطرات کا تذکرہ کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ انہیں تنازع میں مزید شدت پیدا ہونے کے خدشات پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے خطے کے تمام رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ہرممکن حد تک تحمل سے کام لیں۔