انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اسرائیل فلسطین بحران: غزہ میں سر چھپانے کو اب کوئی جگہ محفوظ نہیں

غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں (فائل فوٹو)۔
© WHO/Ahmed Zakot
غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں (فائل فوٹو)۔

اسرائیل فلسطین بحران: غزہ میں سر چھپانے کو اب کوئی جگہ محفوظ نہیں

امن اور سلامتی

غزہ کا تنازع 19ویں روز میں داخل ہو گیا ہے جہاں ایندھن، پانی اور طبی سازوسامان کی قلت کے باعث ہسپتال بند ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ پر زمینی حملے سےقبل ایک مرتبہ پھر لوگوں کو انخلا کے لیےکہا ہے جنہیں اب کہیں بھی پناہ میسر نہیں رہی۔

اطلاعات کے مطابق گزشہ شب اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ شمالی غزہ میں داخل ہو گئی ہے۔ مقبوضہ فلسطین علاقے میں اقوام متحدہ کی امدادی سرگرمیوں کی سربراہ لین ہیسٹنگز نے بتایا ہے کہ لوگ اسرائیل کے انتباہ کے باوجود بدستور شمالی غزہ میں موجود ہیں۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ جب انخلا کے راستوں پر بمباری ہو، جب شمال و جنوب دونوں جانب لوگ لڑائی میں مارے جائیں، جب بقا کے لیے ضروری اشیا کا فقدان ہو اور جب واپسی کی کوئی ضمانت نہ ہو تو لوگ ناممکن انتخاب پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جب انخلا کے راستوں پر بمباری ہو، جب شمال و جنوب دونوں جانب لوگ لڑائی میں مارے جائیں، جب بقا کے لیے ضروری اشیا کا فقدان ہو اور جب واپسی کی کوئی ضمانت نہ ہو تو لوگ ناممکن انتخاب پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

کوئی جگہ محفوظ نہیں 

لین ہیسٹنگز نے کہا کہ غزہ میں کوئی بھی ایسی جگہ نہیں رہی جہاں لوگ پناہ لے سکیں۔

انہوں نے مسلح تنازع میں شہریوں کو تحفظ دینے کی اپیل کی اور حماس کی قید میں 220 سے زیادہ یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کے مطالبے کو دہرایا۔ یہ لوگ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر مہلک حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے تھے۔ 

ان حملوں میں 1,400 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت ادارے کے اعلیٰ سطحی حکام نے اس اقدام کی بڑے پیمانے پر اور فوری مذمت کی۔

یرغمالیوں کے لیے طبی مدد کی اپیل

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے بدھ کو بعض یرغمالیوں کے خاندانوں سے ملاقات کے بعد کہا کہ اغوا کیے گئے لوگوں کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں کو چاہیے کہ وہ ثابت کریں کہ مغوی زندہ ہیں، انہیں طبی مدد مہیا کی جا رہی ہے اور ان تمام لوگوں کو انسانی اور طبی بنیاد پر فوری رہا کیا جائے۔ 

انہوں نے انٹرنیشنل کمیٹی آف ری کراس (آئی سی آر سی) کو یرغمالیوں تک فوری رسائی دینے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کی صحت کے بارے میں معلوم ہو سکے۔ ڈبلیو ایچ او 'آئی سی آر سی' کو یرغمالیوں کے لیے طبی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ وہ 'ڈبلیو ایچ او ' کی جانب سے یقین دلاتے ہیں کہ ادارہ یرغمالیوں کی صحت اور انسانی ضروریات میں مدد دینے کے لیے ہرممکن قدم اٹھائے گا۔

خیموں میں لاشیں

حماس کے زیراہتمام غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ بدھ کو علاقے میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں جب 344 بچوں سمیت 756 لوگ مارے گئے۔ اس طرح 7 اکتوبر کے بعد علاقے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6,547 ہو گئی ہے۔ غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 900 بچوں سمیت 1,600 افراد لاپتہ ہیں جن میں بیشتر ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر 'او سی ایچ اے' نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے سیکڑوں زخمی مردوخواتین اور بچوں کو دیکھا ہے۔ان میں بہت سے لوگ بے ہوش تھے جو کھلے زخموں کے ساتھ بستروں، سٹریچروں اور فرش پر پڑے تھے اور انہیں انتہائی محدود پیمانے پر طبی نگہداشت میسر تھی۔ انہوں نے ایک احاطے میں لگے خیموں میں سیکڑوں لاشوں کو دیکھا کیونکہ مردہ خانوں میں اب گنجائش نہیں رہی۔ 

'او سی ایچ اے' نے کہا ہے کہ ایندھن کی فراہمی بند ہونے کے باعث ہسپتال اپنا کام بند کرنے پر مجبور ہیں۔ امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ لوگ آلودہ پانی پی رہے ہیں جس سے ان کی صحت کو فوری خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کا اندازہ ہے کہ غزہ میں لازمی ضرورت کی خوراک کا ذخیرہ تقریباً 12 روز کے لیے ہی کافی ہو گا۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا ٹامس گرین فیلڈ نے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئےبرازیل کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔
UN WebTV
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا ٹامس گرین فیلڈ نے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئےبرازیل کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

سلامتی کونسل میں بے عملی

بدھ کی رات سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کے متحدہ مطالبے پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں ایک مرتبہ پھر ناکام رہی۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے 'انرا' کے سربراہ فلپ لازاریننی نے جمعرات کی صبح اخبارات میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ "تاریخ پوچھے گی کہ دنیا کے پاس فیصلہ کن اقدام کرنے اور اس تباہی کو  روکنے کا عزم کیوں نہیں تھا۔"

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ فلیپو گرینڈی نے ٹویٹ کیا ہے کہ غزہ میں امدادی کارکنوں کا کام بہادری کے کسی کارنامے سے کم نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'انرا' کو درکار وسائل مہیا کیے جائیں کیونکہ ناصرف ہزاروں لوگوں کا اس ادارے پر انحصار ہے بلکہ یہ اس تباہی میں انسانیت کی آخری رمق کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔