انسانی کہانیاں عالمی تناظر

خواتین پر اجلاس ٹیکنالوجی میں صنفی مساوات کی تجاویز پر ختم

اجلاس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل اور مساوی شرکت اور قیادت کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔
UNDP Azerbaijan
اجلاس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل اور مساوی شرکت اور قیادت کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔

خواتین پر اجلاس ٹیکنالوجی میں صنفی مساوات کی تجاویز پر ختم

خواتین

صنفی مساوات پر اقوام متحدہ کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع ’کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن‘ جسے CSW67 کا مختصر نام دیا گیا تھا ہفتے کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے مساوی مواقعوں کے مطالبے کے ساتھ ختم ہو گیا۔

اس سال کمیشن کے اجلاس کا خاص موضوع ’ ورچوئل دنیا میں خواتین کے ساتھ جاری امتیاز اور بدسلوکی‘ تھا۔ کمیشن جو 1946 سے خواتین کے حقوق کو آگے بڑھا رہا ہے اس سال اس کا طویل ترین اجلاس تھا جو دو ہفتے تک جاری رہا۔

Tweet URL

اجلاس میں ڈیجیٹل میدان میں یکساں مواقع، آن لائن دنیا میں خواتین اور لڑکیوں کو متاثر کرنے والے مستقل مسائل بشمول ہراسانی کا حل، اور ٹیکنالوجی  کے شعبہ میں صنفی عدم مساوات کا خاتمہ زیرِ غور رہے۔

اجلاس کے اختتام پر پینتالیس رکن ممالک کی طرف سے کیے گئے متفقہ فیصلوں پر مبنی ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں صنفی مساوات کے حصول میں ٹیکنالوجی اور سائنس کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔

ہفتہ کو یو این ویمن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں، دستاویز کو تمام فریقین بشمول حکومتوں، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کے لیے ایک مستقبل کا ایک ایسا خاکہ قرار دیا گیا ہے جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل اور مساوی شرکت اور قیادت کو فروغ دینے میں مددگار ہوگا۔

مساوی اور مربوط دنیا کا تصور

اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سیما باحوس نے اجلاس کے اختتام پر اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال کیے گئے متفقہ فیصلے خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک مربوط اور مساوی دنیا کے قیام کے تصور کو عملی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ متفقہ فیصلوں پر پہنچنا ہی کافی نہیں، ان کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ سب مل کر ان پر کیسے عملدرآمد کرتے ہیں اور خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے لیے انہیں عملی شکل دیتے ہیں۔

اجلاس نے آف لائن اور آن لائن تشدد، ہراسانی، اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف امتیازی سلوک کے درمیان باہمی ربط کی بھی مذمت کی۔

کمیشن نے صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے، مزید جامع اختراعی ماحول، اور محفوظ اور صنفی اعتبار سے حساس ٹیکنالوجی اور ایجادات کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

نوجوان طبقہ مرکز توجہ

یہ پہلی دفعہ ہوا کہ خواتین کے سٹیٹس پر ہونے والے ان سالانہ اجلاسوں میں نوجوانوں کے وفود، سول سوسائٹی، اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کے درمیان مکالمے کا ایک سیشن بھی ہوا جس میں خواتین اور لڑکیوں کے ڈیجیٹل تبدیلی کا حصہ بننے کے بارے میں سفارشات مرتب کی گئی۔